دہلی ہائی کورٹ کے جج کی قیام گاہ سے بھاری نقد رقم برآمد

نئی دہلی (پی ٹی آئی) دہلی ہائی کورٹ کے ایک جج کی قیام گاہ سے بھاری مقدار میں نقد رقم برآمد ہونے کے ساتھ ہی سینئر ایڈوکیٹ اور رکن راجیہ سبھا کپل سبل نے آج کہا کہ عدلیہ میں کرپشن کا مسئلہ انتہائی سنگین ہے۔

انہوں نے ججوں کے تقرر کو مزید شفاف بنانے کی اپیل کی۔ میڈیا کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ دہلی ہائی کورٹ کے جج یشونت ورما کے بنگلہ میں آگ لگ گئی جس کے نتیجہ میں چھپائی گئی رقم کے ڈھیر برآمد ہوئے۔

بتایا جاتا ہے کہ سپریم کورٹ کالجیم نے اس تنازعہ کے بعد جسٹس ورما کے الٰہ آباد ہائی کورٹ کو تبادلہ کا عمل شروع کردیا ہے۔ کپل سبل نے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ میں کرپشن کا مسئلہ انتہائی سنگین ہے۔ ملک کے سینئر وکلاء نے کئی مرتبہ یہ مسئلہ اٹھایا ہے۔

راجیہ سبھا کے آزاد رکن نے کہا کہ یہ کئی برسوں سے جاری ہے۔ عوامی بیانات بھی دئے گئے ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ سپریم کورٹ ان مسائل کا جائزہ لینا شروع کرے کہ تقرر کا عمل کس طرح مکمل کیا جاتا ہے۔ یہ عمل مزید شفاف ہونا چاہئے اور تقررات انتہائی احتیاط کے ساتھ کئے جانے چاہئیں۔

سبل نے بظاہر الٰہ آباد ہائی کورٹ کے جج شیکھر یادو کا حوالہ دیتے ہوئے جنہوں نے ایک تقریب میں متنازعہ تبصرہ کیا تھا، کہا کہ الٰہ آباد ہائی کورٹ کے ایک اور جج ہیں، جن سے کالجیم نے وضاحت طلب کی تھی لیکن انہوں نے معافی مانگنے کی ہدایت پر عمل کرنا پسند نہیں کیا۔

بعدازاں سپریم کورٹ کالجیم نے بھی خاموشی اختیار کرلی۔ اگر یہ حقائق سچ ہیں تو ان کی وجہ سے غلط پیام جاتا ہے۔ کپل سبل نے کہا کہ کرپشن نہ صرف عدلیہ میں بلکہ سماج میں بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *