مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ترک صدر رجب طیب اردوان کے سیاسی حریف اور استنبول کے میئر اکرم امام اوغلو کی گرفتاری کے بعد اردگان حکومت کے خلاف زبردست عوامی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
ملک بھر میں حالات کشیدہ ہیں اور اردگان حکومت کے خلاف عوامی غم و غصے میں اضافہ ہو رہا ہے۔
عوامی احتجاج سے خوف زدہ حکومت نے ازمیر اور انقرہ میں پانچ دنوں کے لیے اجتماعات اور جلوسوں پر پابندی عائد کر دی ہے۔
مظاہرین امام اوغلو کی گرفتاری کو عدالتی کاروائی کے بجائے اسے حکومت کی طرف سے حریفوں کے خلاف “سیاسی کارروائی” اور “ترک آئین کے خلاف بغاوت” سمجھتے ہیں۔