ٹرمپ اور زیلنسکی کی بحث کے بعد ریپبلکن رہنما تقسیم، یوکرین پر پالیسی اختلافات نمایاں

ٹرمپ نے یوکرین جنگ پر دو ٹوک مؤقف اپناتے ہوئے کہا کہ یا تو جنگ ختم کر دی جائے یا یوکرین کو خود لڑنے دیا جائے، کیونکہ وہ امریکی حمایت کے بغیر جیت نہیں سکتا

<div class="paragraphs"><p>ڈونالڈ ٹرمپ (فائل)، تصویر یو این آئی</p></div><div class="paragraphs"><p>ڈونالڈ ٹرمپ (فائل)، تصویر یو این آئی</p></div>

ڈونالڈ ٹرمپ (فائل)، تصویر یو این آئی

user

امریکہ کے وہائٹ ہاؤس اوول آفس میں جمعہ (28 فروری) کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، نائب صدر جے ڈی وینس اور یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ بحث کے بعد ریپبلیکن لیڈر دو حصوں میں تقسیم ہوتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ کچھ نے ٹرمپ کی حمایت کی ہے تو کچھ نے امریکی صدر ٹرمپ کو تنقید کا بھی نشانہ بنایا۔ سینیٹر لنڈسے گراہم نے یوکرینی صدر کو عہدے سے مستعفیٰ ہونے کا مشورہ دیا ہے۔ علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ جمعہ کو ہونے والی تلخ بحث نے ’کیف‘ کے لیے مستقبل میں ملنے والی امریکی فوجی امداد کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ وہیں ایک دیگر ریپبلیکن سینیٹر نے ٹرمپ پر روسی صدر ولادیمیر پوتن کی طرف داری کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

واضح ہو کہ اوول آفس میں بحث کے بعد زیلنسکی سے امریکہ کے ساتھ سمجھوتے پر دستخط کیے بغیر وہائٹ ہاؤس سے واپس جانے کو کہا گیا، جس کے تحت یوکرین کی قیمتی معدنیات کو مشترکہ طور پر تیار کیا جانا تھا۔ امریکی دورے کے بعد ہفتہ (1 مارچ) کو برطانیہ پہنچے یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کا وزیر اعظم کیر اسٹارمر نے کنگ چارلس کے ملنے کے ایک دن قبل ڈاؤننگ اسٹریٹ میں گرمجوشی کے ساتھ استقبال کیا۔ یوکرینی صدر نے ہفتہ کو امریکہ سے ’کیف‘ کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہونے کی اپیل کی اور کہا کہ وہ صدر ٹرمپ کے ساتھ معدنی معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے بالکل تیار ہیں، لیکن اس دوران انہوں نے واضح طور پر سیکورٹی کی ضمانت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس کے جواب میں ٹرمپ نے زیلنسکی کو مشورہ دیا کہ انہیں اس جنگ کو ختم کرنے کے لیے یوکرین کو اپنی زمین روس کو سونپ دینا چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ واشنگٹن اور ماسکو کے درمیان امن مذاکرات شروع کر دی ہے۔

علاوہ ازیں امریکی صدر نے روس کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر روسی صدر ولادیمیر پوتن اس بے مطلب کے جنگ کو ختم نہیں کرتے ہیں، تو ان پر ہائی ٹیرف اور اضافی پابندی عائد کیے جائیں گے۔ قابل ذکر ہے کہ اوول آفس میں زیلنسکی سے بحث کے بعد اور فلوریڈا روانہ ہونےسے قبل ٹرمپ نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’یا تو ہم اسے ختم کر دیں گے یا انہیں لڑنے دیں گے اور اگر وہ لڑائی لڑتا ہے تو یہ اس کے لیے اچھا نہیں ہوگا۔ کیونکہ وہ ہمارے بغیر جیت نہیں سکتا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *