مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی نے ویانا میں بورڈ آف گورنرز کے سہ ماہی اجلاس میں ایک بار پھر ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔
گروسی نے اپنے بیان میں کہا کہ ایران میں 60 فیصد تک افزودہ یورینیم کے ذخائر 182 کلوگرام سے بڑھ کر 275 کلوگرام ہوچکے ہیں۔ ایران وہ واحد غیر جوہری ملک ہے جو اس سطح تک یورینیم افزودہ کررہا ہے جو شدید تشویش کا باعث ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کو جوہری معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریوں پر عملدرآمد ختم کیے چار سال ہوچکے ہیں، جس کے نتیجے میں ایجنسی کو ایران میں اضافی نگرانی اور معائنے کی سہولت حاصل نہیں رہی۔
گروسی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ایران میں کچھ غیر اعلانیہ مقامات پر جوہری مواد کے نشانات پائے گئے ہیں۔ ایجنسی کو معلوم ہونا چاہیے کہ یہ مواد کہاں ہیں اور اس کا کیا استعمال ہوا۔
یاد رہے گروسی کے بیانات کے باوجود ایران نے بارہا اس بات پر زور دیا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام عالمی ایجنسی کے ساتھ تعاون کے فریم ورک کے دائرے میں فعالیت کررہا ہے۔