نامعقول شرائط کے ساتھ ٹرمپ سے مذاکرات عقل مندی نہیں، ایرانی وزیردفاع

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تہران کے ۴۰۰۰ شہداء کی یاد میں منعقدہ کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسے پروگرام ہماری طاقت کا مظہر ہیں۔ ہمیں شہداء کی قدر کرنی چاہیے۔ جو بھی اس راہ میں قدم بڑھائے گا، وہ اسلامی جمہوریہ کی مدد کرے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ شہداء کی تکریم اور قدردانی ان کے اہل خانہ کے لیے بہترین تحفہ ہے۔ خدا وعدہ کرتا ہے اور کا وعدہ برحق ہے کہ اگرچہ مومنین کی تعداد کم ہو، تب بھی اللہ کے حکم سے فتح ہماری ہوگی۔ آج شناختی جنگ، روایتی جنگ سے زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔

ایرانی وزیر دفاع اور مسلح افواج کے رابطہ کار جنرل عزیز نصیرزاده نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور مغربی طاقتوں نے ہمیشہ ایران کے حوالے سے بہانے پیش کیے ہیں۔ ایران کوئی رعایت دے یا نہ دے، وہ ہمیشہ کوئی نیا بہانہ تلاش کرلیتے ہیں۔ ٹرمپ نے اپنے منصوبے میں جوہری پروگرام کے علاوہ ۱۳ شرائط عائد کی ہیں۔ کیا ایسے شخص سے مذاکرات عقل مندی ہے؟

انہوں نے کہا کہ دشمن آج ایران کے خلاف شناختی، ثقافتی اور نفسیاتی جنگ میں مصروف ہیں۔ فیٹف (FATF) اسی جنگ کا ایک حصہ ہے۔

جنرل نصیرزادہ صدر ٹرمپ کی دوغلی پالیسی پر روشنی ڈالی کہ ٹرمپ نے حال ہی میں ایران کو مذاکرات کی پیشکش کی اور ساتھ ہی ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کر کے ایران کو مزید دھمکیاں بھی دیں۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *