جے پی سی میں شامل کئی اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے اوم برلا کو لکھے خط میں الزام عائد کیا ہے کہ کمیٹی چیئرمین جگدمبیکا پال منمانے طریقے سے میٹنگوں کی تاریخیں بدلتے رہے ہیں۔
’وقف (ترمیمی) بل 2024‘ کا جائزہ لینے کے لیے تشکیل جے پی سی کی میٹنگ میں 24 جنوری (جمعہ) کو زوردار ہنگامہ ہوا۔ کمیٹی میں شامل اپوزیشن کے 10 اراکین پارلیمنٹ کو ایک دن کے لیے معطل بھی کر دیا گیا۔ اس معاملے میں اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ کچھ کمیٹی اراکین نے میڈیا کے سامنے بیان میں کمیٹی چیئرمین جگدمبیکا پال پر سنگین الزام عائد کیا ہے، اور معطل اراکین پارلیمنٹ نے اوم برلا کو مشترکہ خط لکھ کر اپنے اعتراضات کا اظہار بھی کیا ہے۔
ترنمول کانگریس رکن پارلیمنٹ کلیان بنرجی نے آج میٹنگ میں ہوئے ہنگامہ کے بعد کہا کہ ’’جب میٹنگ چل رہی تھی تو جے پی سی چیئرمین کے پاس لگاتار فون آ رہے تھے۔ ایک فون آیا جس کے بعد ہمیں معطل کر دیا گیا۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ایسا لگتا ہے جیسے چیئرمین کو حکومت کی طرف سے ہدایت دی جا رہی تھی۔ کمیٹی میں شامل اپوزیشن اراکین نے جگدمبیکا پال پر کارروائی کو ایک تماشہ بنانے، منمانی کرنے اور اصولوں کی خلاف ورزی کرنے کا الزام بھی عائد کیا ہے۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ ایسا لگ رہا ہے جیسے وہ حکومت کی اعلیٰ سطح سے ہدایت لے رہے ہیں۔
اپوزیشن میں ہوئے ہنگامہ اور پھر بڑھی سیاسی ہلچل کے درمیان کمیٹی سے معطل اراکین پارلیمنٹ نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو ایک خط لکھ کر کمیٹی چیئرمین کی کارگزاری اور طور طریقوں پر سوال اٹھائے ہیں۔ ساتھ ہی انھوں نے مطالبہ کیا ہے کہ 27 جنوری کو مجوزہ میٹنگ ملتوی کی جائے۔ جے پی سی اراکین اے راجہ، کلیان بنرجی، اسدالدین اویسی، نصیر حسین، ارونت ساونت، گورو گگوئی، محمد جاوید، عمران مسعود، محب اللہ ندوی، ایم عبداللہ کی طرف سے لکھے گئے اس خط میں الزام لگایا گیا ہے کہ چیئرمین منمانے طریقے سے میٹنگوں کی تاریخیں بدلتے رہے ہیں۔ جمعہ کو ہوئی میٹنگ میں جب کمیٹی میں شامل اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے اس پر اعتراض ظاہر کیا اور اپنی بات رکھنے کے لیے کھڑے ہوئے تو انھوں نے اپوزیشن کے 10 اراکین کو معطل کر دیا۔
معطل کمیٹی کے اراکین کا کہنا ہے کہ ان کے اعتراضات کے باوجود پہلے تو 24 اور 25 جنوری کو جے پی سی کی میٹنگ طے کی گئی، اور پھر جمعہ کی صبح بتایا گیا کہ 25 جنوری کی میٹنگ 27 جنوری کو ہوگی۔ ناراض اراکین کا کہنا ہے کہ پہلے کے طے شیڈول کی بنیاد پر اراکین پارلیمنٹ نے اپنے اپنے علاقوں میں اپنے پروگرام مقرر کر لیے ہیں، ایسے میں میٹنگ کی تاریخ تبدیل ہونے سے مشکل ہو رہی ہے۔ خط لکھنے والوں نے میٹنگ 29 جنوری کی جگہ 30 جنوری کو کرائے جانے کی گزارش کی ہے تاکہ سبھی اراکین اس اہم بل پر اپنی بات رکھ سکیں۔
اوم برلا کو لکھے گئے خط میں دستخط کنندگان نے الزام عائد کیا ہے کہ ’’ہم نے اہم باتوں کو مہذب طریقے سے چیئرمین کے سامنے رکھا، حالانکہ انھوں نے اس پر جواب دینے کی کوشش بھی نہیں کی۔ اس درمیان چیئرمین نے کسی سے فون پر بات کی اور اچانک حیرت انگیز طریقے سے انھوں نے چیختے ہوئے ہماری معطلی کا حکم صادر کر دیا۔‘‘ خط میں لوک سبھا اسپیکر سے کہا گیا ہے کہ ’’ہمارا ماننا ہے جے پی سی چیئرمین کو کمیٹی اراکین کو معطل کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ اس لیے استدعا ہے کہ جے پی سی چیئرمین کو کارروائی شفاف اور غیر جانبدار طریقے سے چلانے کی ہدایت دی جائے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔