حیدرآباد 24- جنوری ( راست )پروفیسر ایس اے شکور ڈائریکٹر دائرة المعارف العثمانیہ حیدرآباد نے کہا کہ اردوزبان وادب کے فروغ اورترویج کے لئے اردو اساتذہ کو متحدہ اور سنجیدہ کوششیں کرنا ضروری ہے اردو کے مشاعرے اور سمینار شہر حیدرآباد اور ساری ریاست تلنگانہ کے علاوہ دیگر ریاستوں میں منعقد ہورہے ہیں لیکن پھر بھی اردو کے عام چلن کے لئے عوام بالخصوص طلباء میں اردو زبان کامزید ذوق پیدا کرنا وقت کا تقاضہ ہے انہوں نے کہا کہ والدین اپنے بچوں سےمادری زبا ن میں بات کریں اردو کو لکھنے ‘ پڑھنے کے ساتھ ساتھ بول چال میں بھی اس کا زیادہ سے زیادہ استعمال ضروری ہے
بزم احباب دکن اور اساتذہ کی تنظیم تلنگانہ اسٹیٹ ٹیچرس یونین ( ٹی ایس ٹی یو ) کے زیر اہتمام نمائش کلب میں منعقدہ عظیم الشان مشاعرہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ان خیالات کا اظہار کیا پروفیسر ایس اے شکور نے کہاکہ ریاست کی مختلف یونیورسٹیز میں اردو زبان وادب کا گھٹتا ہوا موقف تشویشناک ہوتا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ عثمانیہ یونیورسٹی میں داخلہ کے لئیے 80 نشستوں کے لئے 800امیدوار انٹرنس لکھتے تھے اب یہ نشستیں گھٹ کر صرف 60 ہوگئی ہیں اور اس کے لئے صرف 22 امیدواروں نے انٹرنس لکھا ہے انہوں کہا کہ عثمانیہ یونیورسٹی جس کی بنیاد ہی اردو زبان پر رکھی گئی تھی آج اس یونیورسٹی میں اردو ہی کا جو موقف ہے وہ سب پر عیاں ہے انہوں نے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ پرائمری سطح سے ہی طلباء وطالبات کو اردو بہترین انداز میں لکھنا وپڑھنا سکھائیں
انہوں نے بتایا کہ ریاست تلنگانہ میں اردو میڈیم کے 1500 پرائمری و ہائی اسکولس ہیں جہاں ایک لاکھ سے زائد طلبہ زیر تعلیم ہیں لیکن ان مدارس میں بنیادی سہو لیات کی کمی ہے اردو کی انجمنوں ‘ اداروں اور محبان اردو کو چاہئے کہ وہ اس جانب حکومت کو توجہ دلائیں جناب جی اے نورانی(غلام احمد نورانی ) نے اپنے خطاب میں کہا کہ چند عثمانینس کی کوششوں کے نتیجہ میں نمائش سوسائٹی کا قیام عمل میں آیاتھاسوسائٹی کے تحت قائم تعلیمی اداروں میں تقریبا 37ہزار سے زائد طالبات تعلیم حاصل کررہی ہیں ان تعلیمی اداروں سے فارغ طالبات ملک وبیرون ممالک اعلیٰ عہدوں پر فائز ہیں انہوں نے دوران خطاب یہ شعر کہا
محبت کا کانوں میں رس گھولتے ہیں
یہ اردو زبان ہے جو ہم بولتے ہیں
انہوں نے حیدرآباد کے مشاعروں کو عالمی طور پر مقبولیت حاصل ہے انہوں نے سامعین کے اصرار پراس بات کا یقین دلایا کہ نمائش سوسائٹی کے ذمہ داروں سے نمائندگی کرتے ہوۓ وہ شنکر جی مشاعرہ کے احیاء کی کوشش کریں گے انہوں نے توقع ظاہر کی کہ نمائش سوسائٹی کی جانب سے مستقبل میں منعقدہونے والا شنکر جی مشاعرہ عالمی پیمانہ پر منعقد ہوگاانہوں نے کہاکہ شنکر جی مشاعرہ کو جو 37 سال تک منعقد ہوتا رہا ہے اس مشاعرہ میں چوٹی کے شعراء نے اپنے کلام سے لاکھوں اردو عوام کے قلوب کو تسکین پہنچائی ہے انہوں نے اساتذہ کرام سے خواہش کی کہ وہ طلبہ میں اپنی مادری زبان اردو سے محبت کا جذبہ پیدا کریں انہوں نے کہا کہ حیدرآبادی شعرا اور ان کے کلام کا معیاراعلیٰ ہے انہوں نے شعرااور ادیبوں میں مزید اتحاد واتفاق کی ضرورت پر زور دیا انہوں نے نمائش سوسائٹی سے اپنی وابستگی پر اظہار مسرت کیا اور سوسائٹی کی
تعلیمی خدمات کو قابل فخر قرار دیا تقریب کی صدارت جناب محمدعبدالباسط خان سابق صدر ٹی ایس ٹی یو نے کی جناب محمد عبداللہ صدرٹی ایس ٹی یو ریاست تلنگانہ کے علاوہ جناب مخیر حیدر’ جناب محمود ساجد ڈائریکٹر سینٹ معاذ ہائی اسکول ‘ ممتاز ماہر تعلیم جناب فضل الرحمٰن خرم ڈان ہائی اسکول ‘ پروفیسر مسعود احمد ‘ جناب محمد اقبال صدر ٹی ایس ٹی یو حیدرآباد ‘ جناب محمد احمد خان جنرل سکریٹری ٹی ایس ٹی یو مہمان خصو صی تھے مشاعرہ کی نظامت ماہر نظامت جناب لطیف الدین لطیف نے کی مشاعرہ میں جناب الحاج اکبر خان اکبر ‘ جناب سیف نظامی ‘ جناب سمیع اللہ سمیع ‘ جناب سردار سلیم ‘ پروفیسر مسعوداحمد ‘ قاضی فاروق عارفی ‘ جناب محمد ساجد ‘ جناب سراج یعقوبی ‘ لطیف الدین لطیف ‘ محمد امین الدین انصاری ‘ جناب نوید اختر ‘ جناب وحید پاشاہ قادری اور ڈاکٹر طیب پاشاہ قادری نے کلام سنایا ‘ جناب محمد لائق علی خان سابق گزیٹیڈ ہیڈ ماسٹر نے شکریہ ادا کیا جناب سید عظمت علی حیدر ‘جناب محمد عمر صلاح الدین ‘ جناب عباس حسین جنیدی ‘ جناب سید رحمت اللہ ‘ جناب سفیان احمد خان اور دوسروں نے انتظامات میں حصہ لیا
اس موقع پر جناب وجیہ الدین حامد انصاری جناب محمد سیف الدین ‘ جناب محمد حسام الدین ریاض ‘ جناب محمد علی ( جیلانی ) اور دوسرے موجود تھے