واشنگٹن : سابق امریکی صدر براک اوباما اور ان کی اہلیہ مشیل اوباما کی علیحدگی کی افواہیں پچھلے کئی دنوں سے عالمی میڈیا کی خبروں کا حصہ ہیں۔ تاہم، ان افواہوں میں اُس وقت شدت آگئی جب ہالی وڈ اداکارہ جینیفر اینسٹن کے ساتھ براک اوباما کے مبینہ تعلقات کی قیاس آرائیاں سامنے آئیں۔
یہ افواہیں اُس وقت زیادہ زور پکڑ گئیں جب معروف امریکی صحافی میگین کیلی نے سوشل میڈیا پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا: “مجھے نہیں معلوم کہ یہ افواہیں درست ہیں یا نہیں، لیکن اگر ایسا ہے تو یہ جمہوری حلقوں میں ایک بڑا سیاسی طوفان کھڑا کر دے گا۔”
میگین کیلی کے مطابق، ان افواہوں کے دوران مشیل اوباما کی مختلف اہم تقریبات میں غیر موجودگی نے مزید سوالات کو جنم دیا۔ مثال کے طور پر، مشیل اوباما نہ تو سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی تقریبِ حلف برداری میں شریک ہوئیں اور نہ ہی سابق صدر جمی کارٹر کی آخری رسومات میں براک اوباما کے ہمراہ دکھائی دیں۔
سوشل میڈیا پر قیاس آرائیاں اس وقت شدت اختیار کر گئیں جب ایک صارف نے دعویٰ کیا کہ جینیفر اینسٹن کی ایک قریبی دوست کا پیغام لیک ہوا، جس میں اینسٹن اور براک اوباما کے درمیان مبینہ تعلق کی تصدیق کی گئی۔
تاہم، ان خبروں پر جینیفر اینسٹن نے سخت ردعمل ظاہر کیا اور ان تمام افواہوں کی تردید کی۔ اداکارہ کا کہنا تھا کہ وہ براک اوباما سے صرف ایک بار ملی ہیں، اور اس ملاقات سے مشیل اوباما بھی بخوبی واقف ہیں۔
جینیفر اینسٹن کے ترجمان نے بھی ایک بیان میں واضح کیا کہ اداکارہ کا براک اوباما کے ساتھ کوئی ذاتی یا قریبی تعلق نہیں ہے۔ ترجمان کے مطابق، جینیفر محض براک اوباما کی مداح ہیں اور ماضی میں ان کی سیاسی مہمات اور پالیسیوں کی حمایت کرتی رہی ہیں۔
حالیہ تنازعات اور قیاس آرائیوں کے باوجود براک اوباما نے اب تک کسی بھی بیان کے ذریعے ان خبروں کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔ ان کی طرف سے خاموشی نے معاملے کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے، جبکہ مشیل اوباما بھی اس حوالے سے مکمل خاموش ہیں۔