مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، الجولانی کے وزیر خارجہ اسعدالشیبانی نے کہا کہ اسد حکومت کے خاتمے کے ساتھ ہی پابندیاں اٹھالی جانی چاہئیں اور ان پابندیوں کے شامی عوام پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ عرب ممالک اور امریکہ کے ساتھ پابندیوں کے حوالے سے مذاکرات ہوئے ہیں۔
انہون نے مزید کہا کہ عراق کی طرف سے دورے کی دعوت موصول ہوئی ہے اس کے بعد جلد بغداد کا دورہ کروں گا۔
روس اور ایران کے ساتھ تعلقات کے بارے میں انہوں نے دعوی کیا کہ باہمی احترام اور داخلی معاملات میں عدم مداخلت پر مبنی کسی بھی تعلقات کا احترام کیا جائے گا۔ ایران اور روس کے ساتھ تعلقات کے بارے میں مثبت پیغامات موصول ہوئے ہیں لیکن ہم چاہتے ہیں کہ اسے ایک واضح پالیسی میں تبدیل کیا جائے جس کی یقین دہانی شامی عوام کو دی جاسکے۔
لبنان کے بارے میں الجولانی رژیم کے وزیرخارجہ نے کہا کہ ہم لبنان کو ایک پڑوسی ملک کے طور پر دیکھتے ہیں اور اس کی خودمختاری کا احترام کرتے ہیں۔ ہم اس کے معاملات میں مداخلت نہیں کرتے ہیں۔