آئینِ ہند اور جمہوریت کے تحفظ کے لیے جنگِ آزادی کے موقع پر کی گئی جدوجہد ناگزیر تھی۔ ملک کی سالمیت، امن و شانتی اور بھائی چارگی کی برقراری کے لیے فرقہ پرست طاقتوں کی ناپاک کوششوں پر لگام لگانا ہر شہری کی اولین ذمہ داری ہے۔
ان خیالات کا اظہار مدرسہ اسلامیہ دارالعلوم کھمم میں منعقدہ 76ویں یومِ جمہوریہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حافظ محمد جواد احمد (امام و خطیب، مسجد زین العابدین، مرکز کھمم) نے کیا۔ مدرسہ اسلامیہ دارالعلوم میں یومِ جمہوریہ کی تقریب بڑے پیمانے پر منائی گئی، جہاں حافظ محمد جواد احمد نے پرچم کشائی کی۔
اس موقع پر انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے آزاد ہونے کے بعد ایک مضبوط دستور کی ضرورت تھی، جس کے لیے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کی قیادت میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی۔ اس کمیٹی نے ایک بہترین دستور تیار کیا، جو 26 جنوری 1950 کو نافذ کیا گیا۔ ہمارے ملک کے آئین میں تمام مذاہب کے ماننے والوں کو مکمل آزادی دی گئی، مگر افسوس کہ آج کچھ فرقہ پرست طاقتیں ملک کے دستور کی دھجیاں اُڑانے کی ناپاک کوششوں میں مصروف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ جنگِ آزادی میں مسلمانوں اور تمام مذاہب کے ماننے والوں کی جدوجہد اور ان کی قربانیوں کو یاد رکھا جائے، جنہوں نے اپنی جانیں دے کر ملک کو آزاد کروایا۔ ملک کی سالمیت، امن و امان برقرار رکھنے اور فرقہ پرست طاقتوں کو شکست دینے کے لیے مسلسل جدوجہد کی ضرورت ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ مسلمان اس ملک کے باعزت شہری ہیں اور انہیں ہندوستانی ہونے پر فخر ہے۔ ملک کی اکثریت سیکولرزم پر یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے مدارس کے طلباء کو تاکید کی کہ وہ جنگِ آزادی کی تاریخ کو اپنے اساتذہ کے ذریعے مکمل طور پر جاننے اور سمجھنے کی کوشش کریں۔
اس موقع پر مدرسہ اسلامیہ دارالعلوم کھمم کے طلباء نے یومِ جمہوریہ اور حب الوطنی کے بہترین ترانے پیش کیے۔ تقریب میں مدرسہ کے معلمین، مولانا عارف مظاہری، مفتی محبوب علی قاسمی، مولانا سلمان قاسمی، مفتی مزمل قاسمی، مفتی رضوان قاسمی، حافظ محمد نذیر، مولانا جاوید، اور حافظ غلام مصطفیٰ موجود تھے۔ آخر میں مولانا عارف مظاہری کی دعا پر تقریب کا اختتام ہوا۔