[]
نئی دہلی: لوک سبھا نے آج مزید 2 ارکان سی ایم تھامس اور اے ایم عارف کو مابقی سرمائی اجلاس سے معطل کردیا۔ اس طرح گزشتہ ایک ہفتہ میں معطل ارکان پارلیمنٹ کی تعداد 143ہوگئی۔
مرکزی وزیر پارلیمانی امور پرہلاد جوشی نے 2 ارکان کی معطلی کی تحریک پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ اس ایوان نے سی تھامس اور اے ایم عارف کے نامناسب رویہ کا سخت نوٹ لیا۔
یہ دونوں‘ ایوان اور کرسی صدارت کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے پلے کارڈ کے ساتھ ایوان کے وسط میں پہنچ گئے تھے۔ منگل کے دن لوک سبھا نے 49 ارکان کو مابقی اجلاس سے معطل کیا تھا۔ پیر کے دن 33 ارکان لوک سبھا اور 45 ارکان راجیہ سبھا معطل ہوئے تھے۔
14 دسمبر کو راجیہ سبھا کے ایک اور لوک سبھا کے 3 ارکان کو معطل کیا گیا تھا۔ آج 2 ارکان کی معطلی کے ساتھ جملہ تعداد 143 ہوگئی۔ اپوزیشن ارکان ِ پارلیمنٹ کا مسلسل مطالبہ ہے کہ 13 دسمبر کے پارلیمنٹ سیکوریٹی چُوک واقعہ پر مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ دونوں ایوانوں میں بیان دیں۔
اُس وقت وقفہ صفر کے دوران 2 افراد نے وزیٹرس گیلری سے لوک سبھا میں چھلانگ لگادی تھی۔ دہلی پولیس اس معاملہ میں 6 افراد کو گرفتار کرچکی ہے۔
اسی دوران معطل اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ نے چہارشنبہ کے دن مجسمہ مہاتما گاندھی کے قریب اور پارلیمنٹ کے مکر دوارپر احتجاج کیا۔ انہوں نے 141 اپوزیشن ارکان کی معطلی پر بی جے پی کی مرکزی حکومت کو نشانہ تنقید بنایا۔
اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ نے پہلے مجسمہ مہاتما گاندھی کے قریب احتجاج شروع کیا۔ سی پی پی سربراہ سونیا گاندھی‘ راہول گاندھی‘ ملیکارجن کھرگے‘ ادھیر رنجن چودھری‘ مانیکم ٹیگور‘ رنجیت رنجن‘ کے سی وینوگوپال‘ شکتی سنہہ گوہل‘ سید نصیرحسین‘ اے راجہ‘ رام گوپال یادو‘ ٹی آر بالواور کئی دیگر معطل ارکان موجود تھے۔ انہوں نے جمہوریت بچاؤ‘ تاناشاہی بند کرو جیسے نعرے لگائے۔ اپوزیشن ارکان نے بعدازاں پارلیمنٹ بلڈنگ کے مکر دوار پر دھرنا دیا۔