File photo
نئی دہلی۔ قابض صیہونی فوج نے مسلسل 468ویں روز بھی غزہ کی پٹی میں نسل کشی کے جرم کا ارتکاب کرتے ہوئے درجنوں فضائی حملے کئے اور بم باری کی اور عام شہریوں کے قتل عام کا ارتکاب کیا۔ یہ قتل عام ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب دوسری جانب عالمی برادری کے دباؤ پر صہیونی ریاست نے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے سے اتفاق کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا ہے کہ قابض فوج کے طیاروں اور توپ خانے نے جمعرات کے روز بھی غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں اپنے حملوں اور پرتشدد گولہ باری کا سلسلہ جاری رکھا۔ اس دوران قابض فوج نے گھروں، بے گھر افراد کی پناہ گاہوں اور سڑکوں کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں درجنوں افراد شہید اور زخمی ہوئے۔
قابض فوج نے 7 مئی 2024 سے رفح کے بڑے محلوں پر اپنی زمینی جارحیت کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اور فضائی اور توپ خانے کی بمباری کے درمیان غزہ کے متعدد محوروں کو نشانہ بنایا ہے، جب کہ 5 اکتوبر سے مسلسل فضائی بمباری کے ذریعے شمالی غزہ پرقابض فوج کے ڈرونس نے غزہ شہر کے جنوب میں الزیتون محلے کے جنوب میں المصلابہ کے علاقے کو نشانہ بنایا۔
طبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ آج صبح سے ہی شمالی غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں میں تقریباً 50 شہری مارے گئے ہیں۔سول ڈیفنس نے غزہ شہر کے مغرب میں الرمل کے علاقے میں قابض اسرائیلی فوج کی بمباری سے 5 شہید اور 10 سے زائد زخمی ہوئے ۔شہدا کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا۔
وسطی غزہ شہر کے الدرج محلے میں الشعبیہ موڑ کے قریب ایک رہائشی اپارٹمنٹ پر اسرائیلی بمباری میں چارشہری شہید اور دیگر زخمی ہو گئے۔گذشتہ رات اور آج صبح غزہ شہر کے شمال میں الشیخ رضوان محلے میں انجینئرز سنڈیکیٹ کے قریب ایک رہائشی علاقے پر بمباری کے دوران 15 سے زائد شہری شہید اور دیگر زخمی اور لاپتہ ہوئے۔
شیخ رضوان پل کے قریب ابو وتفہ فیملی ہوم میں ایک اپارٹمنٹ کو قابض فوج نے نشانہ بنایا جس سے متعدد شہری زخمی ہوگئے۔شیخ رضوان محلے میں گفٹڈ سکول سے ملحقہ گوداموں کو نشانہ بنایا گیا جس سے شہری بھی زخمی ہو گئے۔قابض فوج نے غزہ شہر کے مغرب میں الجالہ اسٹریٹ کے آخر میں میزائل کے گول چکر پر بمباری کی