مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی معاہدے کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا ہے۔
اس بیان میں کہا گیا کہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی معاہدہ تاریخ کی سب سے بڑی نسل کشی کے خلاف فلسطین اور غزہ کے عظیم عوام کی مزاحمت، حوصلے اور معقول لچک کا نتیجہ ہے۔
فلسطینی قوم کی اس تاریخی فتح پر فلسطینی عوام اور خطے اور دنیا بھر میں مزاحمت کے تمام حامیوں اور چاہنے والوں کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
بیان میں زور دیا گیا کہ 15 ماہ سے زائد عرصے سے جاری اسرائیلی جرائم اور نسل کشی میں امریکہ سمیت یورپ کے ان استعماری ممالک کا بھی ہاتھ ہے جو نہایت بے شرمی سے قابض رجیم کی حمایت کرکے بین الاقوامی اصولوں اور انسانی حقوق انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے مرتکب ہوئے۔
ایرانی وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ وحشیانہ جارحیت کے ان 15 مہینوں کے دوران قاتل رجیم کو امریکہ، برطانیہ، جرمنی اور متعدد دیگر مغربی ممالک کی براہ راست فوجی، مالی اور سیاسی حمایت حاصل تھی، جو کہ شرمناک ہے۔ بلاشبہ ان ممالک کو صیہونی حکومت کے جرائم میں شریک کی حیثیت سے جوابدہ ہونا چاہیے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ امید ہے کہ نئی پیشرفت کے ساتھ ہی بین الاقوامی برادری کی مدد سے، ہم غزہ میں نسل کشی اور قتل و غارت کے مکمل خاتمے، قابض رجیم کے مکمل انخلاء اور علاقے کی تعمیر نو کا مشاہدہ کریں گے۔