مرکزی حکومت نے آٹھویں پے کمیشن کو دی منظوری، 2026 سے ہوگا نافذ، تنخواہ میں 186 فیصد تک اضافہ کا امکان

کابینہ میٹنگ کے بعد بریفنگ میں مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے مرکزی حکومت کے ملازمین کے لیے آٹھویں پے کمیشن کی تشکیل کو منظوری دی ہے، یہ اگلے سال نافذ ہونا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>اشونی ویشنو، تصویر: آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>اشونی ویشنو، تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

اشونی ویشنو، تصویر: آئی اے این ایس

user

مرکزی حکومت نے آٹھواں پے کمیشن نافذ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ مرکزی ملازمین کو یہ تحفہ دینے کا اعلان ضرور کر دیا گیا ہے، لیکن اس کا نفاذ آئندہ سال یعنی 2026 سے ہوگا۔ ابھی تک مرکزی ملازمین کو ساتویں پے کمیشن کے تحت تنخواہ مل رہی ہے۔ اب جلد ہی آٹھویں پے کمیشن کی تشکیل کی جائے گی اور پھر آگے کی کارروائی شروع ہوگی۔

آج ہوئی مرکزی کابینہ کی میٹنگ کے بعد مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے میڈیا کو بریفنگ دی۔ انھوں نے بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے مرکزی حکومت کے ملازمین کے لیے آٹھویں سنٹرل پے کمیشن کی تشکیل کو منظوری دے دی ہے۔ اگلے سال اسے نافذ ہونا ہے، لیکن اس کے لیے جلد ہی ایک کمیشن تشکیل دی جائے گی۔ اس کے لیے چیئرمین اور 2 اراکین کے نام کا اعلان بھی جلد ہوگا۔

مرکزی حکومت کے ملازمین کو فی الحال ساتویں سنٹرل پے کمیشن کے مطابق تنخواہ کی ادائیگی کی جاتی ہے۔ یہ 2016 میں تشکیل ہوئی تھی۔ اب آٹھویں پے کمیشن کو 2026 میں نافذ کیا گیا ہے، یعنی 10 سال بعد نئے سنٹرل پے کمیشن کا نفاذ ہوگا۔ آٹھویں پے کمیشن سے متعلق وقت رہتے مشورے اور سفارشات وغیرہ طلب کیے جا سکیں، اس لیے کمیشن کی تشکیل جلد کی جائے گی۔

آٹھویں پے کمیشن سے تنخواہ میں خاطر خواہ فرق پڑنے کی امید ظاہر کی جا رہی ہے۔ رپورٹس کے مطابق نئے پے کمیشن کے نفاذ کی صورت میں کم از کم تنخواہ 34560 روپے ہو جانے کا اندازہ ہے، جبکہ پنشن کے طور پر 17280 پلس ڈی آر ملنے کی امید ہے۔ چونکہ ابھی مرکزی ملازمین کی کم از کم تنخواہ 18000 ہے، اس لحاظ سے کم از کم تنخواہ میں 186 فیصد کا اضافہ ہو سکتا ہے۔ پروموشن ہونے اور تنخواہ بڑھنے کی صورت میں پنشن میں بھی اضافہ ہونا یقینی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *