لیٹل اسٹار اینڈ ایس ایچ ای ہسپتال میں نایاب پیدائشی بیماری سے بچایا گیا بچہ
جگر، گردے اور آنتیں سینے میں پائی گئیں؛ جدید کم سے کم انویسوو سرجری سے کامیاب علاج
حیدرآباد، 16 جنوری 2025: لیٹل اسٹار اینڈ ایس ایچ ای ویمن اینڈ چلڈرن ہسپتال، بنجارہ ہلز کی ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم نے ایک نایاب اور سنگین پیدائشی حالت سے متاثرہ نوزائیدہ کی زندگی بچا لی۔ یہ بچہ بغیر ڈایافرام کے پیدا ہوا تھا، جو ایک ایسی حالت ہے جس میں پیٹ کے اعضاء جیسے جگر، طحال، گردہ، معدہ اور آنتیں سینے کی گہا میں منتقل ہو جاتی ہیں، جس سے سنگین پیچیدگیاں پیدا ہوتی ہیں۔ ماہر ڈاکٹروں نے روایتی کھلی سرجری کے بجائے جدید کم سے کم انویسوو سرجری کا استعمال کرتے ہوئے زندگی بچانے والی سرجری کی۔ سینئر نیونیٹولوجسٹ ڈاکٹر ستیش گنٹہ نے پریس بریفنگ میں اس علاج کی تفصیلات شیئر کیں۔
بچے کے والدین، سعودی عرب کے ایک جوڑے نے بھارت میں بچے کی پیدائش کے لیے سفر کیا۔ حیدرآباد کے ایک دوسرے ہسپتال میں ابتدائی ٹیسٹوں سے اس پیچیدہ حالت کا انکشاف ہوا، جس کے بعد والدین نے مزید علاج کے لیے لیٹل اسٹار اینڈ ایس ایچ ای ویمن اینڈ چلڈرن ہسپتال کا رخ کیا۔ ڈاکٹر ستیش گنٹہ نے وضاحت کی، “ہم نے تفصیلی معائنے کیے اور پیدائش کا منصوبہ احتیاط سے بنایا۔ سرجری کا عمل صرف چوتھے دن بعد پیدائش کے بعد شدید پھیپھڑوں کی ہائیپرٹینشن (PPHN) کو کنٹرول کرنے کے بعد طے کیا گیا۔”
یہ حالت، جہاں پیٹ کے اعضاء سینے میں منتقل ہو جاتے ہیں، نایاب ہوتی ہے اور وقت پر علاج نہ ہونے کی صورت میں عام طور پر مہلک ہوتی ہے۔ یہ منتقل ہونے والے اعضاء پھیپھڑوں پر شدید دباؤ ڈالتے ہیں، جس سے پھیپھڑوں کی نشوونما میں کمی (لنگ ہائپولوجیا) اور پھیپھڑوں کی ہائیپرٹینشن جیسے سنگین سانس کی پیچیدگیاں پیدا ہوتی ہیں۔ ڈاکٹر گنٹہ نے کہا، “تمام کیسز میں سرجری کی ضرورت ہوتی ہے، مگر بچے کی عمر اور حالت کی شدت کے پیش نظر ہم نے کم سے کم انویسوو سرجری کا انتخاب کیا۔”
اس سرجری کے دوران، سرجیکل ٹیم نے احتیاط سے منتقل شدہ اعضاء کو دوبارہ پیٹ کی گہا میں منتقل کیا۔ اس کے بعد ایک مصنوعی ڈایافرام (پروولین میش) کو تھوراکوسکوپی کے ذریعے ٹانکا لگا کر مستقبل میں دوبارہ منتقل ہونے سے بچانے کے لیے لگایا گیا۔ ڈاکٹر گنٹہ نے کہا، “یہ طریقہ خون کے بہاؤ کو کم کرتا ہے، بازیابی کا وقت کم کرتا ہے، اور بچے کے لیے محفوظ نتیجہ فراہم کرتا ہے۔ یہ ایک نایاب اور پیچیدہ سرجری ہے جو بڑی مہارت سے کی گئی۔”
بچے کے والد، سید حیدر حسین ناصر نے ہسپتال کی ٹیم کا دل سے شکریہ ادا کیا۔ “ہمیں جب ہمارے بچے کی حالت کے بارے میں پتہ چلا تو ہم شدید صدمے میں تھے اور مختلف ذرائع سے مدد کی تلاش میں تھے۔ آخرکار ہمیں لیٹل اسٹار اینڈ ایس ایچ ای ویمن اینڈ چلڈرن ہسپتال کے بارے میں پتا چلا۔ ڈاکٹروں نے صرف تین چھوٹی چھوٹی incisions سے سرجری کی اور ہمارے بچے کی جان بچا لی۔ ہم ہسپتال کے انتظامیہ، ڈاکٹروں اور اسٹاف کے بے مثال علاج کے لیے بے حد شکر گزار ہیں،” انہوں نے کہا۔
یہ انقلابی علاج لیٹل اسٹار اینڈ ایس ایچ ای ویمن اینڈ چلڈرن ہسپتال میں جدید بچوں کی دیکھ بھال اور جراحی کی مہارت کی مثال ہے۔ بچے کے والدین، سید حیدر حسین ناصر اور عائشہ، اپنے بیٹے سید عثمان حسین کے ساتھ اب ایک صحت مند مستقبل کی امید رکھتے ہیں۔