’نیٹ-یو جی 2024‘ جعلسازی معاملے میں سی بی آئی نے درج کیا نیا کیس، 8 جعلسازوں کی فہرست جاری

نیٹ-یو جی پیپر لیک معاملے کی جانچ شروع میں بہار پولیس، اس کے بعد معاشی کرائم یونٹ نے کی، جانچ میں روز سامنے آ رہی نئی جانکاری کے بعد مرکزی حکومت نے اس معاملے کی جانچ سی بی آئی کو سونپ دی تھی۔

سی بی آئی، تصویر آئی اے این ایسسی بی آئی، تصویر آئی اے این ایس
سی بی آئی، تصویر آئی اے این ایس
user

سی بی آئی نے پورنیہ (بہار) میں نیٹ-یو جی 2024 امتحان کے دوران جعلسازی کے الزام میں ایک نیا معاملہ درج کیا ہے۔ سی بی آئی کی ایف آئی آر کے مطابق 4 ایسے امیدوار تھے، جن کی جگہ پر دوسرے شخص امتحان دیتے نظر آئے۔ ایف آئی آر میں 8 لوگوں کے خلاف دھوکہ بازی اور جعلسازی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ ان آٹھوں کے نام بھی جاری کر دیے گئے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ نیٹ-یو جی پیپر لیک معاملے کی جانچ شروع میں بہار پولیس کے ہاتھوں میں تھی، پھر معاشی کرائم یونٹ نے اس جانچ کو آگے بڑھایا۔ جانچ میں روزانہ سامنے آ رہی نئی جانکاریوں کے بعد مرکزی حکومت نے اس معاملے کی جانچ سی بی آئی کے حوالے کر دی تھی۔ سی بی آئی نے گزشتہ سال 23 جون کو اس معاملے میں پہلی ایف آئی آر درج کی تھی، اور اب تک کئی اہم انکشافات ہو چکے ہیں۔

بتایا جاتا ہے کہ ایس آر ڈی اے وی پبلک اسکول پورنیہ کے پرنسپل نے 4 فرضی امیدواروں کے خلاف شکایت کی تھی۔ پرنسپل کے ذریعہ کی گئی شکایت میں کہا گیا تھا کہ 5 مئی 2024 کو منعقد اس اہم میڈیکل انٹرنس امتحان میں 4 فرضی امیدواروں نے اصل امیدواروں کی جگہ امتحان دیا۔ ایف آئی آر کے مطابق بھوجپور کے نتیش کمار نے مظفر پور کے آشیش کمار کی جگہ پر، جالور راجستھان کے کملیش کمار نے سیوان کے دھیرج پرکاش کی جگہ پر، بیگوسرائے کے سوربھ کمار نے سیتامڑھی کے تتھاگت کمار کی جگہ پر، اور سیتامڑھی کے مینک چودھری نے مظفر پور کے دیپک کمار سنگھ کی جگہ پر امتحان دیا تھا۔ اس شکایت کے بعد سی بی آئی نے مذکورہ بالا سبھی 8 ملزمین کے خلاف دھوکہ دہی اور جعلسازی کے الزام میں معاملہ درج کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *