زندگی گزارنے کے قرآنی اصول، قرآن انسان کو دنیا اور آخرت میں سعادت مند بناتا ہے

مہر خبررساں ایجنسی، دین و عقیدہ ڈیسک: ماہ رمضان المبارک قرآن کی بہار ہے۔ قرآن کی تلاوت اور آیات قرآنی میں غور و فکر کرنا پورے سال میں فضیلت کا باعث ہے تاہم ماہ رمضان میں اس کی زیادہ تاکید کی گئی ہے۔ قرآن کی آیات کے مطابق زندگی گزارنا انسان کو دنیا اور آخرت میں کامیاب بناتا ہے۔ قرآن کی خاص بات یہ ہے کہ یہ انسان کی صحیح اور درست سوچ کو پروان چڑھاتا ہے کیونکہ اللہ نے قرآن میں زندگی گزارنے کے اصول بتائے ہیں۔

اگر ہم دنیا میں قرآن کے مطابق زندگی گزاریں، تو اس کا نتیجہ آخرت میں کامیابی ہوگا۔ ہمیں ایسے جینا چاہیے کہ ہماری زندگی دین کے مطابق ہو، جو نہ صرف ہمیں دنیا میں سکون دے بلکہ آخرت میں بھی کامیابی کی ضمانت بنے۔ قرآن کے ساتھ زندگی گزارنے سے ہمیں دنیا میں بھی سکون ملتا ہے۔ اگر کسی کے پاس دنیا کی تمام سہولتیں ہوں، لیکن دل میں سکون نہ ہو، تو وہ زندگی کا لطف نہیں اٹھاسکتا۔

زندگی کی اصل لذت مادی آسائش نہیں بلکہ نفسیاتی سکون میں ہے

انسان کی زندگی اس کے اعمال، کردار اور طرزِ عمل سے جڑی ہوتی ہے۔ یہ سوچنا غلط ہے کہ اگر کوئی دولت اور طاقت حاصل کرلے تو اس کی زندگی خوشحال ہوجائے گی۔ درحقیقت، ایک معیاری زندگی کی علامت دلی اور نفسیاتی سکون ہے۔ ہمارے اعمال ہماری سوچ اور فکر پر مبنی ہوتے ہیں۔ پہلے انسان کے اندر ایک سوچ اور فکر پیدا ہوتی ہے، پھر وہ اس سوچ کے مطابق خواہش کرتا ہے، اور اسی کے تحت فیصلے اور عمل کرتا ہے، جس کے نتیجے میں اس کی زندگی تشکیل پاتی ہے۔ اگر ہم اپنی سوچ کو درست بنیادوں پر استوار کریں، تو ہماری خواہشات بھی اسی کے مطابق ہوں گی اور ہمارے اعمال بھی مثبت ہوں گے۔ قرآن کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ یہ انسان کی سوچ کو صحیح اور درست انداز میں پروان چڑھاتا ہے۔ جب انسان کی سوچ قرآنی ہوجاتی ہے تو اس کی تمام خواہشات بھی اللہ کی رضا کے مطابق ہوتی ہیں، یوں اس کی زندگی مکمل طور پر قرآن کی تعلیمات میں ڈھل جاتی ہے۔

زندگی میں قرآن سے قربت کی ضرورت

انسان کی زندگی دو پہلو رکھتی ہے: انفرادی اور اجتماعی۔ انفرادی زندگی میں ہر شخص اپنی ذات سے جڑا ہوتا ہے، جہاں وہ اپنے مفادات اور ضروریات کے مطابق فیصلے کرتا ہے۔ قرآن نے انفرادی زندگی کے لیے بھی راہنما اصول دیے ہیں: ایمان اور امید، توحید اور زندگی کا درست سمت میں تعین، نبوت، ولایت اور معاد یعنی آخرت پر ایمان۔ یہ اصول نہ صرف انفرادی بلکہ اجتماعی زندگی کو بھی سنوارتے ہیں اور ایک کامیاب اور پُرسکون زندگی کی بنیاد فراہم کرتے ہیں۔

قرآن سے رہنمائی لینے والا معاشرہ کامیاب ہوگا

انسان کی زندگی کا دوسرا پہلو اس کی اجتماعی زندگی ہے، جہاں اس کی قسمت دوسروں کے ساتھ جڑی ہوتی ہے۔ اس لیے جس طرح ہمیں اپنی انفرادی زندگی کا خیال رکھنا چاہیے، ویسے ہی ہمیں اپنی اجتماعی زندگی پر بھی توجہ دینی چاہیے۔ اگر ہم اپنے معاشرے کی سیاسی اور سماجی سوچ کو قرآنی تعلیمات سے اخذ کریں اور اپنی خواہشات کو قرآن کی روشنی میں پروان چڑھائیں، تو ہمارا معاشرہ حقیقی معنوں میں کامیابی حاصل کرے گا۔

جب ہماری زندگی قرآن کے مطابق ڈھل جائے تو ہمیں دنیا و آخرت میں سکون اور کامیابی نصیب ہوگی۔ قرآن میں جتنی بھی سورتیں “یَا أَیُّهَا الَّذِینَ آمَنُوا…” سے شروع ہوتی ہیں، وہ اجتماعی زندگی سے متعلق احکامات پر مشتمل ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ بھی قرآن میں بے شمار آیات موجود ہیں جو ہماری اجتماعی زندگی کے لیے راہنمائی فراہم کرتی ہیں۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *