حکومت کو 8 مارچ تک مہلت۔تلنگانہ جاگروتی کے تحت پوسٹ کارڈ مہم کا آغاز -دس ہزار کارڈس کی ریونت ریڈی کوعنقریب روانگی

خواتین کے مسائل کی عدم یکسوئی پر ریاست گیرتحریک شروع کرنے کا اعلان

حکومت کو 8 مارچ تک مہلت۔تلنگانہ جاگروتی کے تحت پوسٹ کارڈ مہم کا آغاز

دس ہزار کارڈس کی ریونت ریڈی کوعنقریب روانگی

وعدوں کی عدم تکمیل پر احتجاج میں شدت پیدا کرنے کا انتباہ

خواتین تحفظات بل کی منظوری میں کانگریس کا کوئی کردار نہیں۔ کے سی آر کٹ کی مسدودی انسانیت کے قتل کے مترادف

ریاست میں خواتین احساس عدم تحفظ کا شکار۔ جرائم کی شرح میں اضافہ

 

ایک کروڑ خواتین کو خود مکتفی بنانےچیف منسٹر ریونت ریڈی کا وعدہ محض دکھاوا

 

ورنگل ایئرپورٹ کو رانی ردرما دیوی کے نام سے موسوم کرنے مرکز کو مکتوب ارسال کرنے کا اظہار

 

بلا سودی قرضہ جات کے نام پر عوام کو گمراہ کرنے کا حکومت پر الزام۔ کے کویتا کی پریس کانفرنس

صدر تلنگانہ جاگروتی و رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس کلواکنٹلہ کویتا نے آج خواتین سے کئے گئے وعدوں کی عدم تکمیل پر کانگریس حکومت کو شدید ہدف تنقید بنایا۔ وہ اپنی رہائش گاہ واقع بنجارہ ہلز میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہی تھیں ۔ کویتا نے ریاستی حکومت کے خواتین سے متعلق معاندانہ رویہ کی سخت مذمت کی۔ انہوں نے خواتین کو حقوق کی فراہمی اور ان سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل کے مطالبہ پر پوسٹ کارڈ تحریک کا آغاز کیا جو کہ تلنگانہ جاگروتی کے تحت منظم کی گئی۔ اس تحریک کے دوران تقریباً 10 ہزار خاتون کارکنوں سے پوسٹ کارڈس اکٹھے کئے گئے اور ریاست کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کو روانہ کئے جائیں گے۔

 

ایم ایل سی کویتا نے کہا کہ اگر حکومت 8 مارچ تک خواتین سے کئے گئے وعدوں پر عمل آوری کا اعلان نہیں کرتی ہے تب 10 ہزار خواتین 10 ہزار دیہاتوں میں پہنچ کر تحریک کو مزید وسعت دیں گی۔ سابق رکن پارلیمان نظام آباد کے کویتا نے کہا کہ اس معاملہ میں لاکھوں پوسٹ کارڈس اکھٹا کئے جائیں گے اور سونیا گاندھی کو ارسال کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی خواتین کے مسائل کی یکسوئی کے لئے سنجیدہ نہیں ہیں اور حکومت کا خواتین کے تئیں بے حسی کا رویہ ناقابل قبول ہے۔

 

کویتا نے کہا کہ کانگریس حکومت خواتین کے مسائل کو نظرانداز کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین تحفظات بل کی منظوری میں کانگریس پارٹی کا کوئی کردار نہیں ہے بلکہ سونیا گاندھی اور پرینکا گاندھی کے بیانات سے قبل ہی تلنگانہ جاگروتی نے دہلی میں خواتین تحفظات بل کی حمایت میں دھرنا منظم کیا تھا۔کانگریس نے خواتین ریزرویشن بل کی منظوری میں کوئی کردارادا نہیں کیا وہ مرکزی حکومت پر دباؤ ڈالنے میں ناکام رہی۔

 

انہوں نے کہا کہ ورنگل ایئرپورٹ کو رانی ردّرما دیوی کے نام سے موسوم کرنے کے لئے مرکزی حکومت کو مکتوب ارسال کیا جائے گا۔بی آر ایس لیڈر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کا ایک کروڑ خواتین کو خود کفیل بنانے کا وعدہ محض دکھاوا اور کھوکھلا ثابت ہواہے کیونکہ حکومت کے منصوبوں اور پالیسیز سے صرف محدود افراد تک ہی فوائد پہنچ رہے ہیں۔خواتین کو ہر ماہ 2500 روپئے مالی امداد دینے کے وعدہ پر بھی فی الفور عمل کیا جانا چاہئے تاکہ زیادہ سے زیادہ خواتین اس اسکیم سے مستفید ہو سکیں۔علاوہ ازیں 18 سال سے زائد عمر کی لڑکیوں کو اسکوٹیز کی فراہمی کے وعدہ کو بھی عملی جامہ پہنایا جانا چاہئے ۔

 

حکومت بلا سودی قرضہ جات کے نام پر عوام کو گمراہ کر رہی ہے جبکہ کانگریس حکومت نے سابق میں ان قرضوں کو روک دیا تھا۔بلا سودی قرضہ جات کی حد کو 20 لاکھ تک بڑھایا جائے اور قرضوں کےبقایاجات فوری جاری کئے جائیں۔وعدہ کے مطابق وظائف کی رقم کو فوری طور پر 4000 روپئے تک بڑھایا جائے۔کویتا نے کہا کہ ریاستی حکومت نئے مستحق افراد کو وظائف بھی منظور نہیں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھئے ہستم کے تحت فنڈز کو فوری طور پر جاری کیا جائے۔کویتا نے کہا کہ ریاست میں خواتین احساس عدم تحفظ کا شکار ہیں کیونکہ ریاستی ڈی جی پی کی رپورٹ کے مطابق جرائم کی شرح میں 20 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ حکومت کو فوری طور پر خواتین کے تحفظ کے حوالے سےجائزہ لینا چاہئے اور سنجیدہ اقدامات روبہ عمل لانا چاہئے۔

 

انہوں نے کہا کہ خواتین کو کے سی آر کٹ کی فراہمی کو روک کر کانگریس حکومت نے انسانی ہمدردی کا قتل کیا ہے۔رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس نے ریونت ریڈی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مڈ ڈے میل اسکیم کے تحت کام کرنے والی خاتون ورکرس کی تنخواہوں میں اضافہ کرے۔کویتا نے کہا کہ آنگن واڑی ورکرس کی تنخواہوں میں اضافہ کے وعدہ کو کانگریس حکومت فراموش کرچکی ہے۔بی سی، ایس سی، ایس ٹی اور اقلیتی لڑکیوں کو فیس ری ایمبرسمنٹ کی سہولت نہ ملنے کی وجہ سے والدین اپنی بچیوں کو تعلیم دلانے سے قاصر ہیں اور لڑکیاں ترک تعلیم پر مجبور ہو رہی ہیں۔کویتا نے کہا کہ اگر حکومت ان مسائل کی یکسوئی پر فوری توجہ نہیں دیتی ہے تو بی آر ایس اور تلنگانہ جاگروتی خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لئے مزید سخت اقدامات اُٹھائیں گے۔

 

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ 8 مارچ سے قبل تمام وعدوں پر عمل آوری کو یقینی بنائے تاکہ خواتین کو ان کے حقوق اور سہولتیں حاصل ہوسکیں۔ کویتا نے آخر میں واضح کیا کہ اگر حکومت نے خواتین کے مسائل کوسنجیدگی سے حل نہیں کیا تو بی آر ایس اور تلنگانہ جاگروتی کی جانب سے ریاست بھر میں بڑے پیمانے پر تحریک چلائی جائے گی۔

 

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *