مسلح افواج ہر طرح کے خطرات سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں، ایڈمرل سیاری

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی بحریہ کے رئیر ایڈمرل حبیب اللہ سیاری نے کہا ہے کہ آج کی جنگ دراصل ارادوں کی جنگ ہے، اور وہی ملک کامیاب ہوگا جس کی قوت ارادی زیادہ مضبوط ہو۔ اگر کسی ملک کا عزم کمزور ہو تو جدید ترین اسلحہ رکھنے کے باوجود وہ میدان جنگ میں شکست کھاسکتا ہے، کیونکہ جنگی استقامت کا دارومدار محض اسلحے پر نہیں بلکہ مضبوط ارادے پر بھی ہے۔

انہوں نے رہبر معظم انقلاب اسلامی کی جانب سے فوجی قیادت کو جاری کردہ ہدایات میں “روحانی مضبوطی” کو ایک کلیدی نکتہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک مضبوط ارادہ صرف تبھی حاصل ہوتا ہے جب ایمان مستحکم ہو۔ جتنا زیادہ ایمان، اعتقاد، روحانیت اور توکل ہوگا، اتنی ہی قوت ارادی، استقامت، اور دفاعی و مزاحمتی طاقت میں اضافہ ہوگا، جس سے ملکی دفاع اور مزاحمت مزید مضبوط ہوگی۔

ایڈمرل سیاری نے بتایا کہ “ذوالفقار 1403” مشقوں کے دوران 160 سے زائد خصوصی عسکری مشقیں انجام دی گئیں، جن میں زمینی، فضائی، بحری اور زیر سمندر دفاعی کارروائیاں شامل تھیں۔ ان مشقوں کے دوران مختلف مقامات سے فوجی دستوں کی نقل و حرکت، جدید اسلحے کے کامیاب تجربات اور مختلف نوعیت کی عسکری سرگرمیوں کے باوجود، خدا کے فضل اور اہلکاروں کی مہارت کے باعث کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا، جو ایرانی فوج کے عملے کی اعلی صلاحیت اور پیشہ ورانہ مہارت کا واضح ثبوت ہے۔

انہوں نے آخر میں کہا کہ ایران کی مسلح افواج عوامی حمایت کے ساتھ، ملکی سالمیت اور اسلامی انقلاب کے دفاع کے لیے ہمیشہ میدان میں موجود ہیں۔ مستقبل میں فوج کی صلاحیتوں میں مزید اضافہ ہوگا اور دفاعی نظام مزید مضبوط بنایا جائے گا۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *