
نئی دہلی: راجیہ سبھا میں پیر کے روز شدید ہنگامہ آرائی دیکھنے میں آئی، جب حکومتی اور اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کے درمیان کرناٹک حکومت کی جانب سے مسلمانوں کو او بی سی زمرے میں ریزرویشن دینے کی تجویز پر سخت ٹکراؤ ہوا۔
شدید نعرے بازی اور گرما گرم بحث کے بعد، کارروائی کو دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔ یہ تنازعہ بھارت میں جاری تحفظات (ریزرویشن) کی پالیسی پر ایک سنگین بحث کو جنم دے رہا ہے۔
اہم نکات:
- بی جے پی کا اعتراض: مرکزی وزیر کیرن ریجیجو نے کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار پر الزام عائد کیا کہ وہ مذہب پر مبنی کوٹہ دینے کے لیے آئینی ترامیم کی غیر آئینی وکالت کر رہے ہیں۔
- کانگریس کا جواب: قائد حزب اختلاف ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ریزرویشن کا مقصد سماجی و اقتصادی پسماندگی کو دور کرنا ہے، نہ کہ مذہب کو بنیاد بنانا۔
- اجلاس ملتوی: چیئرمین جگدیپ دھنکڑ نے دونوں طرف سے بڑھتے ہوئے تنازعے کے پیش نظر اجلاس کو معطل کر دیا۔
کرناٹک میں مسلم ریزرویشن پر آئینی تنازع کیوں؟
کرناٹک حکومت کی جانب سے او بی سی زمرے میں مسلمانوں کے لیے 4 فیصد ریزرویشن کی تجویز نے سیاسی درجہ حرارت بڑھا دیا ہے۔ کانگریس کا مؤقف ہے کہ یہ پالیسی اقلیتوں میں معاشی طور پر پسماندہ طبقات کے لیے ہے، جبکہ بی جے پی اسے غیر آئینی قرار دے رہی ہے۔
بی جے پی کا سخت مؤقف: “مذہب کی بنیاد پر کوٹہ نامنظور”
- بی جے پی صدر جے پی نڈا نے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: “ریزرویشن مذہب پر مبنی نہیں ہو سکتا۔”
- اس اقدام کو انتخابی سیاست کا حصہ قرار دیتے ہوئے کانگریس پر امبیڈکر کے نظریات کو کمزور کرنے کا الزام عائد کیا۔
کانگریس کا جواب: “شاملاتی ترقی (انکلوژیو ڈیولپمنٹ) ضروری”
- نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے وضاحت کی کہ یہ کوٹہ تمام مسلمانوں کے لیے نہیں بلکہ صرف پسماندہ طبقات کے لیے ہے۔
- ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ بھارت جوڑو یاترا کانگریس کی آئینی اقدار کے تحفظ کے عزم کی مثال ہے۔
یہ معاملہ کیوں اہم ہے؟
کرناٹک میں مسلم ریزرویشن کا معاملہ بھارت میں تحفظات اور سماجی انصاف پر وسیع تر بحث کو جنم دے رہا ہے۔ ریاست میں 14 فیصد مسلم آبادی موجود ہے، جن میں سے بیشتر تعلیمی اور معاشی طور پر پسماندہ ہیں۔ اس پالیسی کا مقصد نمائندگی کے فرق کو ختم کرنا ہے، لیکن ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ سماج میں تفریق پیدا کر سکتا ہے۔
ماہرین کی رائے منقسم
- حامیوں کا کہنا ہے کہ آرٹیکل 15(4) حکومت کو سماجی اور تعلیمی طور پر پسماندہ طبقات کے لیے خصوصی اقدامات کی اجازت دیتا ہے۔
- مخالفین کا حوالہ ہے کہ اندرہ ساہنی کیس کے فیصلے میں عدالت نے ریزرویشن کی حد 50 فیصد مقرر کی تھی اور مذہب کو معیار بنانے سے منع کیا تھا۔
آگے کیا ہوگا؟
- قانون سازی: کرناٹک حکومت جلد قانونی ماہرین سے مشاورت کے بعد اسمبلی میں بل پیش کرے گی۔
- احتجاج: مختلف ہندو او بی سی گروپس ذات پر مبنی مردم شماری کا مطالبہ کر رہے ہیں، جو ریاست کے ریزرویشن سسٹم کو مزید پیچیدہ بنا سکتا ہے۔
- عدالتی جائزہ: امکان ہے کہ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔