مارچ ٢١(اردو لیکس )گورنمنٹ ہائی سکول غوث نگر بنڈلا گوڑا حیدراباد میں “تحقیق دا سائنس فیر “سائنس کے حیرت انگیز جذبے کے ساتھ منعقد کیا گیا، اس کا مقصد ادارے کے چھوٹے چھوٹے اسکالرز اور چھوٹے سائنسدانوں میں سائنسی انداز فکر اور سائنسی رویوں کو فروغ دینا ہے۔
جماعت اول تا نہم 80 سے زائد بہترین سائنس کے پروجیکٹس اور ورکنگ ماڈلز کے ساتھ طلبہ و طالبات نے ہمت اور مستعدی سے حصہ لیا اور مشاہدے کے لیے آنے والے اولیاء طلبہ کو اپنی پیشکش اور مظاہرے کے ذریعے دم بخود کر دیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر مدرس جناب شاہد علی حسرت نے کہا کہ
انسان اپنے اردگرد کی کائنات کو حواس خمسہ کے ذریعے دریافت کرتا ہے ،اور یہی انکشافات آگے چل کر ایجادات کی شکل میں دنیا کو فائدہ پہنچاتے ہیں انہوں نے کہا کہ طلبہ میں اساتذہ کرام کو کھوجی ذہنیت کو فروغ دینا چاہیے اور انہیں سوال کرنے والا بنانا چاہیے کیونکہ جو جتنے زیادہ سوال کرتا ہے وہ اتنا زیادہ سیکھتا ہے اور اتنا ہی زیادہ وہ کائنات میں غور و فکر کرنے والا بنتا ہے اور یہی غور و فکر اس کی تخلیقی سوچ کی بنیاد ہوتی ہے اور طالب علم کو دریافت اور ایجاد تک لے کر جاتی ہے۔
اس موقع پر دیگر اساتذہ کرام نے مخاطب کیا اور کہا کہ طالب علم کا “ہر دن ایک دریافت ہے اور ہر دریافت کا ایک نیا دن ہوتاہے”۔
بعد ازاں ایک رنگا رنگ تقریب منعقد کی گئی جس میں پرائمری اور ہائی سکول میں انعام اول دوم اور سوم حاصل کرنے والے طلبہ میں انعامات تقسیم کیے گئے اور ان کے والدین کی شال پوشی کی گئی اور ساتھ ہی اس سائنس فیئر میں حصہ لینے والے ہر طالب علم کو سرٹیفیکیٹ عطا کیا گیا۔
اس موقع پر اولیاء طلبہ نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور کہا کہ سرکاری اسکولوں میں اس طرح کے پروگرام کا انعقاد کرنا اور اولیاء طلبہ کی عزت افزائی کرنا باعث فخر ہے اور ہمارے بچوں کا مستقبل غوث نگر اسکول میں تابناک نظر آتا ہے۔
اس موقع پر اساتذہ کرام محمد رفیع ،سید خالد، محمد عبداللہ مظہر ,محمد عبدالتمیم عبدالحفیظ ,محمد عبدالفرید سید سلیم الدین، قدسیہ سلطانہ، اعجازالدین عبید شگفتہ یاسمین، سمرین فاطمہ، میمونہ بیگم، فرحین خاتون، نسیم انسا شیخ ،عرفانہ انجم ،نرسمہا چاری، حمیرا فاطمہ عارفہ بیگم، نجمہ بیگم عطیہ طلعت، ،نازیہ سلطانہ رقیہ فاطمہ، دیویا اکشایہ ،سوری ولیم اسٹینز وہ دیگر موجود تھے۔
جلسے کے کاروائی حمیرا فاطمہ اور فرحین خاتون نے چلائی اور محمد رفیع نے اظہار تشکر کیا۔