یوروپ: برطانیہ میں ایک جوڑے کو اس وقت حیرت کا سامنا کرنا پڑا جب انہوں نے ساحل پر چہل قدمی کے دوران ایک عجیب و غریب “کنکال نما” مخلوق دیکھی۔ نیو یارک پوسٹ کے مطابق، پاؤلا اور ڈیو ریگن نے اس پراسرار دریافت کی تصاویر آن لائن شیئر کیں، جسے انہوں نے 10 مارچ کو مارگیٹ، کینٹ کے ساحل پر دیکھا تھا۔
تصاویر میں یہ مخلوق جزوی طور پر ریت میں دبی ہوئی اور سمندری گھاس سے گھری نظر آ رہی ہے۔ مخلوق کا جسم کسی تراشے ہوئے لکڑی کے مجسمے جیسا دکھائی دیتا ہے، جس میں مچھلی کی دم اور کسی اجنبی یا غیر معمولی مخلوق جیسا دھڑ اور سر موجود ہے۔
پاؤلا ریگن نے میڈیا کو بتایا کہ مجھے نہیں معلوم یہ کیا تھا۔ یہ سب سے عجیب چیز تھی جو میں نے کبھی دیکھی۔ ابتدا میں، میں نے اسے بہتی ہوئی لکڑی یا شاید کسی مردہ جسم سمجھا، کیونکہ مجھے اس کی دم کے فِنز (پَر) نظر آ رہے تھے۔”
مزید بیان دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ “اس مخلوق کا سر بالکل کنکال جیسا تھا، مگر اس کے پچھلے حصے میں جو مچھلی کی دم تھی، وہ نرم اور اسفنجی (squishy) محسوس ہو رہی تھی۔ وہ چپچپی یا سڑی ہوئی نہیں تھی، لیکن بے حد عجیب ضرور لگ رہی تھی۔”
پاؤلا کے مطابق جیسے ہی انہوں نے یہ مخلوق دیکھی، ایک چھوٹا ہجوم وہاں اکٹھا ہوگیا، لیکن کوئی بھی اس کی اصلیت کے بارے میں یقین سے کچھ نہیں کہہ سکا۔ کچھ لوگوں نے کہا کہ شاید یہ کسی کشتی سے گرنے والی کوئی چیز ہے، جبکہ کچھ نے اسے پرانی کشتیاں سجانے والے مجسموں جیسا قرار دیا، جو اکثر جل پریوں کی شکل میں بنائے جاتے ہیں۔
پاؤلا ریگن نے میڈیا کو بتایا کہ اس مخلوق کا بالائی حصہ مکمل طور پر کسی انسانی کنکال جیسا تھا، جبکہ نچلا حصہ کسی جل پری کی دم کی مانند نرم اور چپچپا محسوس ہو رہا تھا۔ یہ دیکھ کر جوڑا شدید حیرت اور خوف میں مبتلا ہو گیا۔ انہوں نے اس کا مشاہدہ کرنے کے بعد فوراً اس کی تصاویر کھینچیں اور انہیں سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر دیا۔
پاؤلا ریگن نے میڈیا کو بتایا کہ اس مخلوق کا بالائی حصہ مکمل طور پر کسی انسانی کنکال جیسا تھا، جبکہ نچلا حصہ کسی جل پری کی دم کی مانند نرم اور چپچپا محسوس ہو رہا تھا۔ یہ دیکھ کر جوڑا شدید حیرت اور خوف میں مبتلا ہو گیا۔ انہوں نے اس کا مشاہدہ کرنے کے بعد فوراً اس کی تصاویر کھینچیں اور انہیں سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر دیا۔
سوشل میڈیا پر ان تصاویر کے وائرل ہونے کے بعد صارفین کے درمیان ایک گرما گرم بحث چھڑ گئی۔ کچھ لوگوں نے اس دریافت کو حیرت انگیز قرار دیا اور اسے ایک ناقابل یقین سچائی قرار دیا۔ ان کے مطابق، سمندر کی گہرائیوں میں ایسی نامعلوم مخلوقات موجود ہو سکتی ہیں جن کے بارے میں سائنس کو اب تک علم نہیں۔
تاہم، کچھ صارفین نے اسے سراسر جھوٹ اور بناوٹی کہانی قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں جل پریوں کا وجود محض قصے کہانیوں اور دیومالائی کہانیوں تک محدود ہے۔ بعض لوگوں نے شبہ ظاہر کیا کہ یہ کسی جانور کی لاش ہو سکتی ہے جو سمندری لہروں کے ساتھ ساحل پر آ گئی ہو۔
مقامی پولیس اور انتظامیہ کو اس غیر معمولی دریافت کی اطلاع دی گئی ہے، تاہم اب تک انہوں نے کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا۔ مقامی حکام اس معاملے کی حقیقت جاننے کے لیے تفتیش کر رہے ہیں، لیکن اب تک اس مخلوق کی اصلیت کے بارے میں کوئی حتمی رائے سامنے نہیں آ سکی ہے۔