
حیدرآباد (پی ٹی آئی) مرکزی وزیر بنڈی سنجے کمار نے ہفتہ کے روز کہا کہ لوک سبھا حلقوں کی حدبندی سے متعلق چینائی میں طلب کردہ اجلاس دراصل ٹاملناڈو کی حکمراں جماعت ڈی ایم کے کی ایک ہزار کروڑ روپے کے شراب اسکام کے الزامات سے عوام کی توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔
ضلع کریم نگر میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بنڈی سنجے کمار نے کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ اور وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے پہلے ہی واضح کردیا ہے کہ حدبندی کے طریقہ کار کو تاحال قطعیت نہیں دی گئی اور جنوبی ریاستوں کی نشستوں میں کوئی کمی نہیں ہوگی۔
ٹاملناڈو کی حکمراں جماعت ڈی ایم کے کوایک کروڑ مالیتی شراب اسکام کے الزامات کا سامنا ہے اور ریاست کے عوام، اس پارٹی کے خلاف فیصلہ سنانے کے لئے تیار ہیں۔ یہ واضح منصوبہ کے تحت ایسا کیا گیا ہے تاکہ عوام کی توجہ منتشر کی جاسکے۔
مرکزی مملکتی وزیر داخلہ بنڈی سنجے کمار نے یہ بات کہی۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ تمام جماعتیں جو چینائی کا نکلیومیں شرکت کی ہیں، کرپٹ ہیں اور مختلف اسکامس میں ملوث ہیں اور یہ میٹنگ، ڈاکووں کی ٹولی کا ایک جگہ اکھٹا ہونا جیسا ہے۔ یہ جماعتیں، بی جے پی کو بدنام کرنے کی سازش کررہی ہیں۔ مرکزی وزیر نے یہ دعویٰ کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مفاہمت کے تحت دونوں جماعتیں (کانگریس اور بی آر ایس) چینائی جاچکی ہیں۔ تلنگانہ عوام کو اس بات پر غور کرنا ہوگا آیا یہ دو جماعتیں آپس میں متحد ہیں یا نہیں۔ انہو ں نے تلنگانہ کی کانگریس حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ کرپشن کے الزامات کی تحقیقات کے باوجود حکومت کے سی آر کے خلاف کارروائی کرنے سے قاصر ہے۔