
بیجنگ: چین نے ملک میں شرح پیدائش میں کمی سے نمٹنے کیلئے شادی کے اندراج کے عمل کو مزید آسان بنانے اور جوڑوں پر مالی بوجھ کم کرنے کے لیے نئے اقدامات کا اعلان کیا ہے۔
ریاستی نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی کے مطابق، 22 مارچ کو جاری کردہ ایک سرکاری دستاویز میں بتایا گیا کہ اب جوڑے اپنی رہائش کے مقام پر شادی رجسٹر کروا سکیں گے۔
اس سے قبل سول رجسٹریشن آفس میں دولہا یا دلہن کے آبائی شہر میں جا کر ہی شادی رجسٹر کروائی جا سکتی تھی، جو جوڑوں کے لیے سفری اور مالی بوجھ کا باعث بنتا تھا۔ اس اقدام سے خاص طور پر وہ افراد فائدہ اٹھائیں گے جو اپنے آبائی علاقوں سے دور کام یا رہائش پذیر ہیں۔
چین میں 2023 کے دوران شادیوں کی تعداد میں 20.5 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، جب کہ 2024 مسلسل تیسرا سال ہے جس میں آبادی میں کمی کا رجحان برقرار ہے۔ اس سے پہلے بھی حکومت نے شادی اور بچوں کی پیدائش کے فروغ کے لیے مختلف ترغیبات دی تھیں، جن میں مالی معاونت بھی شامل تھی۔
چین کی وزارت شہری امور نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ نقصان دہ شادی کی رسوم و رواج کی حوصلہ شکنی کی جائے گی، جن میں بہت زیادہ مہر (وہ رقم جو دولہے کا خاندان دلہن کو دیتا ہے) اور مہنگی شادی کی تقریبات شامل ہیں۔
چین میں بہت سے نوجوان شادی اور بچوں کی پیدائش سے گریزاں ہیں، جس کی ایک بڑی وجہ جائیداد خریدنے کے لیے درکار مالی استطاعت کا نہ ہونا ہے۔ حکومت کے یہ نئے اقدامات شادیوں اور شرح پیدائش میں اضافہ کرنے کی ایک اور کوشش ہیں، تاکہ آبادی میں مسلسل کمی کے مسئلے پر قابو پایا جا سکے۔