
نئی دہلی (آئی اے این ایس) بی جے پی رکن پارلیمنٹ پروین کھنڈیلوال نے جمعہ کے روز لوک سبھا میں قائد اپوزیشن راہول گاندھی کی جانب سے ملک گیر سطح پر ذات پات کی مردم شماری کرانے کی اپیل پر زہریلاطنز کیا اور اسے ”اپنا سیاسی کیرئیر بچانے ان کی مایوسانہ کوشش“ قرار دیا۔
دہلی کے چاندنی چوک علاقہ کے بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے کانگریس پارٹی اور راہول گاندھی پر طنز کیا کیونکہ وہ اپنے دورِ حکومت میں اِس مسئلہ کو کئی دہائیوں تک پس پشت رکھنے کے بعد اب ذات پات کی مردم شماری کیلئے بار بار اپیل کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کانگریس پارٹی اور راہول گاندھی کا سیاسی ہتھکنڈہ ہے۔
کانگریس نے کئی دہائیوں تک ملک پر حکومت کی لیکن کبھی ایسی پالیسی نافذ نہیں کی بلکہ ایسا کچھ کرنے کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنایا۔ آج راہول گاندھی ذات پات کی مردم شماری پر زور دے رہے ہیں۔ یہ سیاست میں بامعنی بنے رہنے کی ان کی مایوسانہ کوشش ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انتخابات میں بار بار شکست کی وجہ سے کانگریس اپنے آپ کو حاشیہ پر دیکھ رہی ہے اور ذات پات کی مردم شماری کے لئے زور دیتے ہوئے وہ عوام کی تائید حاصل کرنا اور اس سے فائدہ اٹھانا چاہتی ہے۔ واضح رہے کہ راہول گاندھی نے دعویٰ کیا تھا کہ بابا صاحب امبیڈکر کا خواب ادھورا ہے اور ان کی پارٹی اسے شرمندہ تعبیر کرنے کی پابند عہد ہے جس کے پس منظر میں کھنڈیلوال نے یہ کڑی تنقید کی ہے۔
لوک سبھا میں قائد اپوزیشن نے جمعرات کے روز ذات پات کی مردم شماری کی ضرورت پر اپنے موقف کو دہرایا اور اسے عدم مساوات کے سچ کو سامنے لانے کے تئیں ایک اہم قدم قرار دیا۔ راہول گاندھی اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر دعویٰ کیا کہ بابا صاحب امبیڈکر کا خواب ہنوز ادھورا ہے۔ انہوں نے یو جی سی کے سابق صدرنشین سکھ دیو تھوراٹ کے ساتھ اپنی بات چیت کا ایک ویڈیو شیئر کیا۔
راہول گاندھی نے اس ویڈیو کے ساتھ ایکس پر لکھا ”حصہ کے لئے لڑائی جو 98 سال پہلے شروع ہوئی تھی ہنوز جاری ہے۔ 20 مارچ 1927ء کو بابا صاحب امبیڈکر نے مہدستیہ گرہ کے ذریعہ ذات پات کے امتیاز کو براہ راست چیالنج کیا تھا۔ ہم نے اِس ستیہ گرہ کی اہمیت پر پروفیسر تھوراٹ کے ساتھ تبادلہ خیال کیا جو ایک مشہور ماہر تعلیم، ماہر معاشیات، دلتوں کے مسائل کے ماہر اور تلنگانہ میں ذات پات کے سروے پر اسٹڈی کمیٹی کے رکن ہیں“۔