ہائی کورٹ کے چیف جسٹس دیوندر کمار اپادھیائے نے سی جے آئی کی ہدایت پر جسٹس ورما کو اپنے فون کے سبھی ریکارڈ محفوظ رکھنے کو کہا ہے۔ وہیں جسٹس ورما نے کسی بھی طرح کے غلط کام کے الزام کو خارج کیا ہے۔


تصویر سوشل میڈیا
دہلی ہائی کورٹ کے جسٹس یشونت ورما اپنی سرکاری رہائش گاہ میں آگ لگنے کے دوران ملے نقد روپے کو لے کر پھنستے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس دیوندر کمار اپادھیائے نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس (سی جے آئی) کی ہدایت پر جسٹس ورما کو اپنے فون کے سبھی ریکارڈ محفوظ رکھنے کو کہا ہے۔ اس میں بات چیت، میسیج اور ڈاٹا شامل ہیں کیونکہ ان کے تعلق سے تنازعہ مسلسل سامنے آ رہا ہے۔
جسٹس ورما نے دہلی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس دیوندر کمار اپادھیائے کو دیئے گئے ایک بیان میں نقدی برآمدگی کے واقعہ میں ان پر لگے الزامات کی تردید کی۔ جسٹس ورما نے بتایا، “ان کے اسٹاف میں سے کسی کو بھی موقع پر موجود نقد یا کرنسی کے کوئی باقیات نہیں دکھائے گئے۔”
اپنے بیان میں مسٹر ورما نے کہا، “میں نے ذاتی طور پر اپنے اسٹاف کے ساتھ اس معاملے کی جانچ کی، جنہوں نے تصدیق کی کہ گھر میں مبینہ طور سے پائے گئے نوٹوں کو ہٹایا نہیں گیا تھا۔ صرف ملبہ اور بچائے جا سکنے والے سامان ہی ہٹائے گئے تھے۔ یہ گھر میں الگ سے رکھے ہیں اور جائزہ کے لیے دستیاب ہیں۔”
اس درمیان پولیس کمشنر نے مبینہ طور پر دہلی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو مطلع کیا ہے کہ جسٹس ورما کی رہائش پر تعینات سیکوریٹی گارڈ کے مطابق 15 مارچ کی صبح کچھ ملبہ اور جزوی طور سے جلی ہوئی چیزیں ہٹا دی گئی تھیں۔
جسٹس ورما نے کسی بھی طرح کے غلط کام کے الزامات کو خارج کرتے ہوئے جواب دیا۔ حالانکہ جب ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے انہیں واقعہ کا ویڈیو دکھایا تو جسٹس ورما نے ان کی عزت کو چوٹ پہنچا کر انہیں بدنام کرنے والی ممکنہ گہری سازش کا خدشہ ظاہر کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔