مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاسداران انقلاب اسلامی کی بحریہ میں شامل ہونے والے “شہید باقری” ڈرون بردار بحری جہاز میں دو جدید بغیر پائلٹ اسٹیلتھ جنگی طیاروں اور جنگی آلات سے لیس کردیا گیا ہے۔
یہ جدید ڈرون بردار جنگی بحری جہاز 6 فروری کو ایرانی بحریہ کے بیڑے میں شامل ہوا تھا۔ اس کا بنیادی مقصد سمندری فضائی کارروائیوں میں ڈرون اور ہیلی کاپٹر مشنز کو انجام دینا ہے۔
یہ بحری جہاز ایران میں تیار کردہ اسٹیلتھ جنگی طیارے “قاہر 313” بغیر پائلٹ ورژن کے دو ماڈلز سے لیس ہے۔ اس جدید بغیر پائلٹ جنگی طیارے کو “JAS 313” کا نام دیا گیا ہے، جو جیٹ انجن سے لیس ہے۔
دو مختلف سائز کے دونوں ڈرون طیاروں نے 6 فروری کو ڈرون بردار بحری جہاز سے پرواز کی۔
پاسداران انقلاب بحریہ کے کمانڈر ریئر ایڈمرل علی رضا تنگسیری نے اس موقع پر کہا کہ JAS 313 کا بڑا ورژن ایک جدید انجن سے لیس جیٹ ہے جو اسے زیادہ رفتار پر فوجی مشنز انجام دینے کے قابل بناتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ یہ بغیر پائلٹ جنگی طیارہ ایک گھنٹے تک مسلسل پرواز کرسکتا ہے اور اسے بنیادی طور پر جاسوسی اور بمباری مشنز کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ ایران نے اپنا مقامی سطح پر تیار کردہ اسٹیلتھ جنگی طیارہ قاہر-313 فروری 2013 میں متعارف کرایا تھا۔ یہ سنگل سیٹ جنگی طیارہ مختصر رن وے سے اڑان بھرنے اور لینڈنگ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ایرانی ماہرین اور فوجی انجینئرز نے حالیہ برسوں میں مقامی دفاعی سازوسامان کی تیاری میں نمایاں پیش رفت کی ہے، جس کے نتیجے میں ایرانی مسلح افواج اسلحہ سازی میں خودکفیل ہوچکی ہیں۔