ٹل پاراچنار شاہراہ 6 ماہ سے بند، عوام شدید مشکلات سے دوچار، شہریوں کا احتجاجی دھرنا

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں ٹل پاراچنار مرکزی شاہراہ کو بند ہوئے 154 روز گزر گئے، راستوں کی بندش کے خلاف پریس کلب کے باہر شہریوں کا احتجاجی دھرنا جاری ہے۔ احتجاجی مظاہرین کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک کے موقع پر بھی راستے بند رکھنا ناقابلِ برداشت ہے، راستے کھولنے تک احتجاجی دھرنا جاری رہے گا۔

ضلع کرم میں تقریبا 6 ماہ سے مین شاہراہ اور آمد و رفت کے دیگر راستے رمضان المبارک میں بھی نہیں کھل سکے۔

ضلع کرم کے صدر مقام پاراچنار سمیت اپر اور لوئر کرم کے سو سے زائد دیہاتوں کی آبادی اس بندش کے باعث شدید مشکلات سے دوچار ہے۔ خوراک اور دوائیں نہ ملنے کے باعث لوگ بہت پریشان ہیں۔ ضلع کرم کے تمام سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں کے سربراہوں نے مشترکہ پریس کانفرنس میں یکم مارچ سے کھلنے والے تعلیمی ادارے احتجاجاً بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ آمد و رفت کے راستے کھولنے اور پیٹرول کی سپلائی بحال ہونے تک تعلیمی ادارے بند رکھے جائیں گے۔

 واضح رہے کہ پاکستان کے حکام کی جانب سے راستے کھولنے اور پاراچنار تک امداد پہنچائے جانے کے وعدوں اور دعووں کے باوجود اس علاقے کی صورت حال کئی مہینوں سے جوں کی توں ہے اور مسلح شرپسندوں کو کنٹرول نہیں کیا جا سکا ہے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *