غزہ کی ناکہ بندی، اسرائیل کے کام آنے والی نہیں: حماس

غزہ (آئی اے این ایس) اسرائیل‘ فلسطینی قیدیوں کے تبادلہ کی معاملت کے ذریعہ ہی اپنے یرغمالی واپس لے سکتا ہے۔ حماس کے ایک سینئر عہدیدار نے ایک صحافتی بیان میں یہ بات بتائی۔

عہدیدار نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم بن یامن نتن یاہو اگر یہ سوچتے ہیں کہ وہ غزہ پٹی کی ساری امداد روک کر اپنا ہدف حاصل کرسکتے ہیں تو وہ خواب وخیال کی دنیا میں رہ رہے ہیں۔ حماس‘ اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے پہلے مرحلہ میں توسیع نہیں کرے گی۔ اس نے کہا کہ جنگ بندی کے تمام مرحلوں پر من و عن عمل آوری ضروری ہے۔

ثالثیوں کو چاہئے کہ وہ یہ یقینی بنائیں کہ اسرائیل معاہدہ کی تمام شرائط کی پابندی کرے۔ 42 روزہ جنگ بندی مرحلہ اول ہفتہ کے دن ختم ہوگیا۔ اس معاہدہ کے تحت فریقین کو دوسرے مرحلہ کے لئے بات چیت کرنی ہے۔

مرحلہ دوم میں حماس کئی اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کردے گی جس کے بدلہ میں اسرائیل کو اپنی فوج پوری طرح واپس لینی ہوگی اور مستقل جنگ بندی کرنی ہوگی تاہم جمعہ کے دن اسرائیل نے نیا فریم ورک پیش کردیا کہ جنگ بندی کے مرحلہ اول میں 42 دن کی توسیع کی جائے۔ ماہ ِ رمضان اور یہودیوں کی تعطیلات گزرجائیں۔

اس نے 20 اپریل تک توسیع کی بات کہی۔ حماس نے ہفتہ کے دن کہا کہ اسرائیلی تجویز ناقابلِ قبول ہے۔ اتوار کے دن اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو نے کہا کہ ان کے ملک نے فیصلہ کیا ہے کہ غزہ میں امدادی ٹرکس کا داخلہ روک دیا جائے تاکہ جنگ بندی مرحلہ اول میں توسیع کی تجویز قبول کرلینے کے لئے حماس پر دباؤ ڈالا جائے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *