فحش کامیڈی معاملہ میں رنویر الٰہ آبادیہ کو ملی ’سپریم راحت‘، پروگرام کرنے کی مشروط اجازت حاصل

عدالت عظمیٰ نے رنویر الٰہ آبادیہ کے وکیل کی گزارش پر ان کے کسی بھی شو کو نشر کرنے پر لگی پابندی ہٹا دی ہے، لیکن شرط رکھی ہے کہ سبھی عمر والے طبقہ کے دیکھنے لائق مواد ہی بنائیں۔

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ آف انڈیا /آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ آف انڈیا /آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ آف انڈیا /آئی اے این ایس

user

فحش کامیڈی تنازعہ میں پھنسے کچھ اہم ناموں میں شامل رنویر الٰہ آبادیا کو آج سپریم کورٹ سے اس وقت راحت ملی جب انھیں پروگرام کرنے کی مشروط اجازت مل گئی۔ ’انڈیاز گاٹ لیٹینٹ‘ پروگرام سے جڑے فحش کامیڈی معاملے میں یوٹیوبر رنویر الٰہ آبادیا اور آشیش چنچلانی کی عرضیوں پر 3 مارچ کو سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے رنویر سے گواہاٹی پولیس کے سامنے جانچ کے لیے پیش ہونے کی ہدایت بھی دی ہے۔ رنویر کے وکیل نے بیرون ممالک میں شو کے لیے جانے کی اجازت بھی طلب کی، لیکن عدالت نے صاف لفظوں میں کہہ دیا کہ رنویر پہلے جانچ میں شامل ہوں، پھر بیرون ممالک جانے کی گزارش پر غور کیا جائے گا۔

عدالت عظمیٰ نے رنویر الٰہ آبادیہ کے وکیل کی گزارش پر ان کے کسی بھی شو کو نشر کرنے پر عائد پابندی ہٹا دی ہے، لیکن یہ شرط رکھی ہے کہ سبھی عمر والے لوگوں کو دیکھنے لائق ہی مواد بنائیں۔ رنویر الٰہ آبادیہ کے وکیل ابھینو چندرچوڑ نے عدالت میں اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ ’’آپ نے میرے کسی بھی شو کو پیش کرنے پر پابندی لگا دی ہے، لیکن مجھ سے 280 لوگ جڑے ہیں۔ ان کی بھی روزی روٹی کا سوال ہے۔ میں اس طرح کے کامیڈی شو کے علاوہ بھی بہت سے پروگرام کرتا ہوں۔ مجھے ایسے پروگرام کرنے کی اجازت دی جائے۔‘‘ اس درمیان عدالت نے مرکزی حکومت سے فحش مواد پر کنٹرول کرنے کے لیے مشورہ دینے کو بھی کہا ہے۔

سپریم کورٹ نے رنویر الٰہ آبادیہ کو یہ سخت ہدایت دی ہے کہ وہ پروگرام کر سکتے ہیں، لیکن کیس کو متاثر کرنے والا کوئی مواد نشر نہ کریں۔ سماعت کے دوران سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے کامیڈین سمئے رینا کی طرف سے عدالتی کارروائی کا مذاق بنانے والے تبصرہ کا بھی ذکر کیا اور ناراضگی ظاہر کی۔ اس پر جج نے کہا کہ ’’نوجوان یہ نہ سمجھیں کہ ہماری نسل کچھ نہیں سمجھ پاتی۔ ہم ضرورت کے مطابق مناسب کارروائی کر سکتے ہیں۔‘‘


[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *