عالمی توانائی ایجنسی مغربی ممالک کے لیے ایک سیاسی ہتھیار بن چکی ہے، ایران

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی پارلیمانی کمیشن برائے قومی سلامتی کے ترجمان نے کہا کہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کا کام سیاسی سرگرمیاں نہیں، لیکن یہ ادارہ مغرب خاص طور پر امریکہ اور اسرائیل کے لیے ایک سیاسی آلہ بن چکا ہے۔

ابراہیم رضائی نے ایک انٹرویو میں ایجنسی کی نئی رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اگرچہ یہ رپورٹ ابھی سرکاری طور پر شائع نہیں ہوئی، لیکن جس طرح کچھ مقامی اور بین الاقوامی میڈیا میں اس کا ذکر کیا جا رہا ہے، اگر وہ درست ہے تو یہ غیر منصفانہ اور مکمل طور پر سیاسی نوعیت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاست سے دور رہنا ایجنسی کے بنیادی اصولوں میں شامل ہے، لیکن گزشتہ دو دہائیوں میں یہ ادارہ مغرب، خاص طور پر امریکہ اور اسرائیل کے مفادات کے لیے استعمال ہو رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس کی ایک مثال یہ ہے کہ ایجنسی ایران میں ہونے والے بے شمار معائنوں کا ذکر نہیں کرتی۔ گزشتہ سال ایران نے سب سے زیادہ معائنے کروائے، اور ایجنسی نے متعدد بار ایران کی جوہری اور غیر جوہری تنصیبات کا معائنہ کیا، اس کے باوجود ایران کے خلاف بے بنیاد دعوے کیے جارہے ہیں۔

ایرانی پارلیمنٹ کے رکن نے کہا کہ تکنیکی طور پر ایران کے پاس جوہری ہتھیار بنانے کی صلاحیت موجود ہے، اور اگر ہم نے کبھی ایسا فیصلہ کیا تو ہم اس کا اعلان کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران نے اب تک سپریم لیڈر کے فتوے کے مطابق جوہری ہتھیار نہیں بنائے اور فی الحال ایسا کوئی ارادہ بھی نہیں، لیکن اگر مغربی دباؤ اور ایجنسی کی زیادتیاں ایران کی سلامتی کے لیے خطرہ بنیں تو ہم اپنی جوہری حکمت عملی پر نظر ثانی کر سکتے ہیں۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *