جالندھر میں اسپیشل پی ایم ایل اے عدالت نے ماسٹر مائنڈ سکھوندر سنگھ کھرور کو 10 اور اس کی اہلیہ ڈمپل کھرور کو پانچ دنوں کے لیے ای ڈی کی حراست میں بھیج دیا ہے۔


پنجاب میں دھوکہ دہی کا ایک حیرت انگیز معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہاں ایک جوڑے نے لوگوں کو بے وقوف بنا کر 3500 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم ٹھگی کی ہے۔ حالانکہ پولس نے اس ملزم جوڑے کو گرفتار کر لیا ہے اور فی الحال یہ دونوں ای ڈی کی حراست میں ہیں۔
‘دینک جاگرن’ کی خبر کے مطابق کلاؤڈ پارٹیکلس گھوٹالے میں سرمایہ کاروں سے ہزاروں کروڑ روپے ٹھگنے والی کمپنی ویو ناؤ گروپ کے پرموٹر جوڑے کو ای ڈی نے منی لانڈرنگ مخالف قانون کے تحت دہلی ہوائی اڈے سے گرفتار کیا۔ جالندھر میں اسپیشل پی ایم ایل اے عدالت نے ماسٹر مائنڈ سکھوندر سنگھ کھرور کو 10 اور اس کی اہلیہ ڈمپل کھرور کو پانچ دنوں کے لیے ای ڈی کی حراست میں بھیجا ہے۔
ای ڈی کے ذریعہ جاری لُک آؤٹ سرکلر (ایل او سی) کی بنیاد پر دونوں کو اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر حراست میں لیا گیا۔ گزشتہ مہینے ای ڈی نے اس معاملے میں عارف نثار نامی ایک دیگر شخص کو گرفتار کیا تھا۔
ویو ناؤ گروپ کا سی ای او اور بانی سکھوندر سنگھ کھرور اس گھوٹالے کا ماسٹر مائنڈ ہے۔ ای ڈی نے کہا کہ سی ای او نے اپنے قریبی معاونین کے ساتھ مل کر ہزاروں کروڑ روپے کے کلاؤڈ پارٹیکلس کے نام پر گھوٹالہ کیا اور سرمایہ کاروں کا پیسہ اپنے نجی فائدے کے لیے ہڑپ لیا۔
کمپنی نے سرمایہ کاروں کو کلاؤڈ پارٹیکلرس (سرور) یہ لالچ دے کر مہنگی قیمتوں میں فروخت کیے تھے کہ کمپنی یہ کلاؤڈ پارٹیکلس بعد میں ان سے لیز پر واپس لے لے گی اور ان کو کرایے کے طور پر ایک موٹا فائدہ دے گی۔
جانچ میں فروختگی اور لیز-بیک ماڈل پر مبنی کلاؤڈ پارٹیکلس کا کاروبار بنیادی طور پر بے وجود پایا گیا اور سرمایہ کاروں کو دھوکہ دینے کے لیے بہت زیادہ بڑھا چڑھا کر بتایا گیا۔ کمپنی نے ان مجرمانہ سرگرمیوں سے 3558 کروڑ روپے کی آمدنی حاصل کرلی اور اس آمدنی کا استعمال کاروباری مقاصد کے علاوہ دیگر کاموں میں کیا۔