
لکھنو (آئی اے این ایس) اترپردیش بی جے پی نے چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف ریمارکس پر صدر مجلس اسدالدین اویسی پر پلٹ وار کیا۔ اس نے ان سے کہا کہ وہ تنگ نظر اشتعال انگیز بیان بازی سے گریز کریں۔
پارٹی نے زور دے کر کہا کہ چیف منسٹر یوگی کسی بھی زبان کے خلاف نہیں ہیں۔ ان کی ساری توجہ اترپردیش کے عوام کی فلاح و بہبود پر مرکوز ہے۔ یوگی آدتیہ ناتھ پر اسدالدین اویسی کی تنقید سے تنازعہ پیدا ہوا۔ انہوں نے کہا تھا کہ یوگی آدتیہ ناتھ کا کہنا ہے کہ اردو پڑھنے سے کوئی سائنسداں نہیں بلکہ مذہبی جنونی بنتا ہے۔
یوگی کے آباواجداد میں کسی نے بھی ملک کی آزادی کی لڑائی نہیں لڑی۔ یوگی نے اردو نہیں پڑھی تو پھر وہ سائنسداں کیوں نہیں بنے۔ آریہ بھی باہر سے ہی آئے تھے۔ اگر کوئی یہاں کا مقامی ہے تو وہ قبائلی اور دراوڑی ہیں۔
بی جے پی کے رکن راجیہ سبھا دنیش ترپاٹھی نے آئی اے این ایس سے بات چیت میں کہا کہ چیف منسٹر یوگی کے سامنے اویسی کی کوئی اہمیت نہیں۔ وہ صرف اشتعال انگیز بیان بازی کرتے ہیں اور افواہیں پھیلاتے ہیں۔ چیف منسٹر یوگی نے اردو زبان کے خلاف کبھی بھی کچھ بھی نہیں بولا۔ انہوں نے صرف ایک عام اصول بیان کیا تھا جو تمام زبانوں اور مذاہب پر لاگو ہوتا ہے۔
اردو خوبصورت زبان ہے جو ہندوستان میں پیدا ہوئی اور یہ ہندی اور دیگر زبانوں کے الفاظ کو اپنے اندر سموئے ہوئے ہے۔ ترپاٹھی نے کہا کہ لوگ جب خود کو بیرونی حکمرانی سے جوڑتے ہیں یا مغل ہیریٹیج کو اپنا بتاتے ہیں تب مسئلہ پیدا ہوتا ہے۔ اویسی ایسے علیحدگی پسند خیالات کو بڑھاوا دیتے ہیں لیکن مسلم فرقہ خود انہیں مستردکرچکا ہے۔
بی جے پی کے ریاستی ترجمان رمیش ترپاٹھی نے بھی یہ کہتے ہوئے اویسی کو نشانہ ئ تنقید بنایا کہ چیف منسٹر یوگی کسی بھی زبان کے خلاف نہیں ہیں۔ انہوں نے اردو کی مخالفت کبھی بھی نہیں کی۔ وزیراعظم مودی ایک ہاتھ میں کمپیوٹراور دوسرے ہاتھ میں قرآن لے کر آگے بڑھنے کی اہمیت پر زور دے چکے ہیں۔