
Photo courtesy to etv bharat
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے کیمپس میں ہفتہ کے روز دو گروپوں کے درمیان فائرنگ ہوئی، جس میں گولی لگنے سے ایک طالب علم کی موت ہوگئی۔ پروکٹر محمد وسیم کے مطابق، فائرنگ کا واقعہ اے بی کے یونین اسکول کے گیٹ پر پیش آیا، جس میں 11ویں جماعت کے طالب علم محمد کیف کی جان چلی گئی۔
محمد کیف، جو کوارسی علی نگر کالونی دھوہرا کے رہائشی تھے، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں 11ویں جماعت (کامرس) کے طالب علم تھے۔ پولیس اور پروکٹرل ٹیم موقع پر پہنچ کر نعش کو قبضے میں لے کر جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کے مردہ خانے میں رکھوا دیا۔ واقعے کی تحقیقات کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیج بھی چیک کی جا رہی ہیں۔ کیف کے گھر والوں نے ملزمین کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
محمد کیف کے والد محمد نعیم نے بتایا کہ ان کے بیٹے کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں تھی اور وہ یونیورسٹی میں 11ویں جماعت کا طالب علم تھا، جس کے امتحانات جاری تھے۔ انہوں نے حکومت اور پولیس سے اپیل کی کہ ملزمین کو جلد از جلد گرفتار کر کے سخت سے سخت سزا دی جائے۔
پولیس عہدیدار ابھیے پانڈے کے مطابق، سِول لائن پولیس اسٹیشن کے علاقے میں واقع اے بی کے اسکول کے قریب طلبہ کے دو گروپوں میں جھگڑا ہوا، جو مارپیٹ میں بدل گیا۔ اسی دوران محمد کیف کو گولی لگ گئی۔ جیسے ہی جھگڑے کی اطلاع ملی، پولیس فوراً موقع پر پہنچی اور کیف کو علاج کے لیے جے این میڈیکل کالج بھیجا، جہاں علاج کے دوران وہ زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسے۔ پولیس نے موصولہ شکایت کی بنیاد پر مقدمہ درج کر لیا ہے اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ جلد ہی انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔
یونیورسٹی کے پروکٹر محمد وسیم علی نے بتایا کہ فائرنگ کا واقعہ اے بی کے یونین (بوائز) اسکول کے گیٹ پر پیش آیا، جس میں محمد کیف جاں بحق ہوگئے۔ کیف سیدی حامد سیکنڈری اسکول میں کامرس کے طالب علم تھے، اور ان کے والد یونیورسٹی کے ملازم ہیں۔