نتن یاہو کے مذموم عزائم خطے کی سیکورٹی کے لیے خطرہ ہیں، عراقچی کی سعودی ہم منصب سے ٹیلفونک گفتگو

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیرخارجہ سید عباس عراقچی نے علاقائی امور، بالخصوص مقبوضہ فلسطین اور غزہ کی صورتحال پر سعودی وزیر خارجہ امیر فیصل بن فرحان سے ٹیلیفونک گفتگو کی۔

عراقچی نے غزہ کے عوام کو جبری بےدخل کرکے دیگر ممالک میں پناہ گزین بنانے کے امریکی اور صہیونی منصوبے کو فلسطین کے نوآبادیاتی خاتمے کی سازش کا تسلسل قرار دیا اور عالمی برادری سے اس کے خلاف مؤثر کارروائی کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم کے یہ توہین آمیز بیانات نہ صرف قابض حکومت کے بےمثال غرور کی علامت ہیں بلکہ خطے میں امن و استحکام کے لیے بھی خطرہ ہیں۔ انہوں نے اس بیان کی شدید مذمت کی اور اسے ناقابل قبول قرار دیا۔

عراقچی نے اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ سے اپنی مشاورت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ او آئی سی کی طرف سے امریکی-اسرائیلی منصوبے کے خلاف مضبوط موقف اپنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے عالمی برادری، خصوصا خطے اور اسلامی دنیا کے ممالک پر زور دیا کہ وہ صہیونی حکومت کے خلاف فوری اقدامات کریں۔

سعودی وزیر خارجہ امیر فیصل بن فرحان نے گفتگو کے دوران اس مؤقف کو دہرایا کہ سعودی عرب فلسطینیوں کو جبری طور پر غزہ سے نکالنے کے کسی بھی منصوبے کو سختی سے مسترد کرتا ہے۔ انہوں نے اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ اجلاس کے انعقاد سے متعلق ایران کی تجویز کی حمایت کا اعلان کیا۔

علاوہ براین انہوں نے ایران کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو وسعت دینے اور علاقائی امور پر مشاورت جاری رکھنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *