’ناری عدالت‘ کا مقصد خواتین کو گھریلو تشدد، جہیز تنازعہ، تحویل اطفال وغیرہ جیسے چھوٹے تنازعات کو گرام پنچایت کی سطح پر حل کرنے کے لیے متبادل پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے۔
![عدالت، علامتی تصویر آئی اے این ایس](https://media.assettype.com/qaumiawaz%2F2022-09%2F064134c0-c308-41c2-a9b1-42a8ae01cb7e%2FCourt_Gavel_IA_03_07_22.jpg?rect=0%2C0%2C1804%2C1015&auto=format%2Ccompress&fmt=webp)
![عدالت، علامتی تصویر آئی اے این ایس](https://media.assettype.com/qaumiawaz%2F2022-09%2F064134c0-c308-41c2-a9b1-42a8ae01cb7e%2FCourt_Gavel_IA_03_07_22.jpg?rect=0%2C0%2C1804%2C1015&auto=format%2Ccompress&fmt=webp&w=1200)
مرکزی حکومت نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں سے ’ناری عدالت‘ پروگرام کو مزید وسعت دینے کے لیے تجاویز طلب کی ہیں۔ یہ پروگرام فی الحال آسام اور جموں و کشمیر میں پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر نافذ کیا جا رہا ہے۔ مرکزی وزیر برائے ترقی خواتین و اطفال اناپورنا دیوی نے منگل (11 فروری) کو مذکورہ باتیں کہیں۔ واضح ہو کہ ’ناری عدالت‘، مشن شکتی کے تحت ’سَمبل‘ ذیلی اسکیم کا ایک حصہ ہے۔ اس مشن کا مقصد خواتین کو گھریلو تشدد، جہیز تنازعہ، تحویل اطفال وغیرہ جیسے چھوٹے تنازعات کو گرام پنچایت کی سطح پر حل کرنے کے لیے متبادل پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے۔ اس میں ثالثی، بات چیت اور مفاہمت کے ذریعہ مسائل حل کیے جاتے ہیں۔
مرکزی وزیر برائے ترقی خواتین و اطفال اناپورنا دیوی نے کہا کہ یہ اسکیم مالی سال 26-2025 میں دیگر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں بھی نافذ کیا جائے گا۔ مالی سال 25-2024 میں یہ پائلٹ پروجیکٹ کے طور بہار اور کرناٹک میں شروع کیا گیا تھا۔ مرکزی وزیر نے اس حوالے سے مزید کہا کہ ’ناری عدالت‘ اسکیم خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ایک ضروری قدم ہے اور یہ معاشرے میں عدالتی تنازعات کو حل کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔ ساتھ ہی انہوں نے ریاستی حکومتوں کو کم از کم 10 گرام پنچایتوں میں اس اسکیم کو پائلٹ پروجیکٹ کی بنیاد پر نافذ کرنے کی تجویز بھیجنے کی درخواست کی ہے۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ امید ہے ’ناری عدالت‘ اسکیم سے معاشرے پر مثبت اثر پڑے گا اور یہ غیر ضروری اور طویل قانونی عمل سے بچنے میں معاون و مددگار ثابت ہوگا۔ علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ 26-2025 کے مرکزی بجٹ میں خواتین کی فلاح و بہبود پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ وزیر مالیات نرملا سیتارمن کے ذریعہ پیش کردہ بجٹ میں خواتین کے لیے 8.86 فیصد مختص کیا گیا ہے جو گزشتہ سال کے 6.8 فیصد کے بالمقابل زیادہ ہے۔ مرکزی وزیر نے یہ بھی کہا کہ خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت نے خواتین اور لڑکیوں کو بااختیار بنانے کے لیے مختلف اسکیموں کے لیے اپنے بجٹ کا ایک اہم حصہ مختص کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔