دہلی اسمبلی انتخاب کے نتائج پر ملکارجن کھڑگے، راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی نے بھی اپنا رد عمل کیا ظاہر

کانگریس صدر کھڑگے نے کہا کہ آنے والے دنوں میں ہم دہلی میں آلودگی، جمنا صفائی، بجلی، سڑک، پانی اور ترقیات کے ایشوز کو اٹھاتے رہیں گے، ہم عوام کے ساتھ جڑے رہیں گے۔

<div class="paragraphs"><p>کھڑگے، راہل، پرینکا / آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>کھڑگے، راہل، پرینکا / آئی اے این ایس</p></div>

کھڑگے، راہل، پرینکا / آئی اے این ایس

user

دہلی اسمبلی انتخاب کے نتائج دیکھنے سے یہ تو پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ مرتبہ کے مقابلے کانگریس کا ووٹ فیصد بڑھا ہے، لیکن اس مرتبہ بھی پارٹی کے ہاتھ ایک بھی سیٹ نہیں لگی ہے۔ اس نتیجہ پر کانگریس کے سرکردہ لیڈران نے مایوسی کا اظہار ضرور کیا ہے، لیکن ساتھ ہی یہ عزم بھی ظاہر کیا ہے کہ وہ عوامی ایشوز کو اٹھاتے رہیں گے اور دہلی میں فضائی آلودگی و جمنا صفائی جیسے مسائل کا حل نکالنے کے لیے حکومت پر دباؤ بنائیں گے۔

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے دہلی اسمبلی انتخاب کے نتائج پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’دہلی اسمبلی انتخاب میں کانگریس پارٹی نے مفاد عامہ میں اقتدار کے خلاف ماحول بنایا، لیکن عوام نے ہمیں امید کے مطابق مینڈیٹ نہیں دیا۔ ہم اس فیصلے کو قبول کرتے ہیں۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ’’کانگریس کے ہر ایک لیڈر اور کارکن نے متحد ہو کر، برعکس حالات میں محنت کی، لیکن مزید سخت محنت کی ضرورت ہے۔‘‘ کانگریس صدر نے یہ بھی کہا کہ آنے والے دنوں میں دہلی میں آلودگی، جمنا صفائی، بجلی، سڑک، پانی اور ترقی کے ایشوز کو اٹھاتے رہیں گے اور عوام سے جڑے رہیں گے۔

کانگریس کے سابق صدر اور لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے انتخابی نتیجہ برآمد ہونے کے بعد سوشل میڈیا ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے۔ اس میں انھوں نے لکھا ہے کہ ’’دہلی کا مینڈیٹ ہم نرم دلی کے ساتھ قبول کرتے ہیں۔ ریاست کے سبھی کانگریس کارکنان کو ان کی محنت اور سبھی ووٹرس کو ان کی حمایت کے لیے دل سے شکریہ۔‘‘ راہل گاندھی نے بھی کانگریس صدر کھڑگے کی طرح عوامی مسائل پر لگاتار آواز اٹھانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’آلودگی، مہنگائی اور بدعنوانی کے خلاف، دہلی کی ترقی اور دہلی کے باشندوں کے حقوق کی یہ لڑائی جاری رہے گی۔‘‘

پرینکا گاندھی نے بھی دہلی کے برآمد انتخابی نتائج پر اپنا رد عمل ظاہر کیا اور کہا کہ ’’دہلی کے لوگوں نے اس مرتبہ تبدیلی کے لیے ووٹ کیا ہے۔ عآپ حکومت کے طریقہ کار سے دہلی کے باشندے تنگ آ گئے تھے۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ 70 اسمبلی نشستوں والی دہلی اسمبلی کے انتخاب کا نتیجہ آج جب برآمد ہوا تو بی جے پی کی جھولی میں 48 اور عآپ کی جھولی میں 22 سیٹیں گئیں۔ عآپ کے لیے اس انتخاب میں سب سے بڑا جھٹکا یہ رہا کہ سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نئی دہلی اسمبلی حلقہ سے انتخاب ہار گئے۔ انھیں بی جے پی امیدوار پرویش ورما نے 4089 ووٹوں سے شکست دی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *