کئی سیٹوں پر عآپ امیدوار کی شکست کا فرق کانگریس کو حاصل ووٹوں سے کم ہے۔ ان سیٹوں میں کیجریوال کی نئی دہلی، سوربھ بھاردواج کی گریٹر کیلاش اور سسودیا کی جنگ پورہ سیٹیں بھی شامل ہیں۔
![<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی اور اروند کیجریوال</p></div>](https://media.assettype.com/qaumiawaz%2F2023-07%2F1e622b80-7956-470f-ac7b-bba280fc4530%2FKejriwal_Rahul.jpg?rect=0%2C0%2C700%2C394&auto=format%2Ccompress&fmt=webp)
![<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی اور اروند کیجریوال</p></div>](https://media.assettype.com/qaumiawaz%2F2023-07%2F1e622b80-7956-470f-ac7b-bba280fc4530%2FKejriwal_Rahul.jpg?rect=0%2C0%2C700%2C394&auto=format%2Ccompress&fmt=webp&w=1200)
راہل گاندھی اور اروند کیجریوال
دہلی اسمبلی انتخاب میں کانگریس پارٹی کو اس مرتبہ بھی کوئی سیٹ نہیں ملی۔ حالانکہ کانگریس کے ووٹ فیصد میں گزشتہ بار کے مقابلے تقریباً 2 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ووٹ فیصد کے اس اضافہ نے عآپ کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ تقریباً 15 سیٹیں ایسی ہیں جہاں بی جے پی امیدوار سے عآپ امیدوار کی شکست کا فاصلہ کانگریس کو حاصل ووٹوں سے کم ہے۔ ان سیٹوں میں سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی نئی دہلی، وزیر سوربھ بھاردواج کی گریٹر کیلاش اور سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی جنگ پورہ سیٹیں بھی شامل ہیں۔ ان سیٹوں میں کستوربا نگر، مادی پور، نانگلوئی جاٹ، بادلی وغیرہ بھی شامل ہیں۔ آئیے ایک سرسری نظر ڈالتے ہیں دہلی کی ان سیٹوں پر جہاں عام آدمی پارٹی (عآپ) کے امیدواروں کو 5 ہزار سے کم ووٹوں کے فرق سے شکست ملی، اور کانگریس امیدواروں نے یہاں اس فرق سے کہیں زیادہ ووٹ حاصل کیے۔
1- سنگم وہار:
عام آدمی پارٹی کے امیدوار دنیش موہنیا صرف 344 ووٹوں کے فرق سے بی جے پی امیدوار سے ہار گئے۔ یہاں کانگریس امیدوار کو بھی اچھا خاصا ووٹ ملا ہے۔ کانگریس کے ہرش چودھری نے 15863 ووٹ حاصل کر کے عآپ امیدوار کو جیت سے دور کر دیا۔ اس سیٹ پر کانگریس کو 12.62، بی جے پی کو 42.99 اور عآپ کو 42.72 فیصد ووٹ ملے۔
2- تری لوک پوری:
عام آدمی پارٹی کی انجنا پرچا کو محض 392 ووٹوں کے فرق سے بی جے پی کے روی کانت نے شکست دے دی۔ کانگریس کے امردیپ کو اس سیٹ سے کُل 6174 ووٹ ملے ہیں۔ ووٹ شیئر کی بات کریں تو بی جے پی کو 46.1، عآپ کو 45.79 اور کانگریس کو 4.87 فیصد ووٹ حاصل ہوئے۔
3- جنگ پورہ:
اس سیٹ پر بی جے پی کے تریویندر سنگھ مارواہ نے منیش سسودیا کو 675 ووٹوں کے معمولی فرق سے ہرایا، اور اس فرق سے زیادہ ووٹ (7350 ووٹ) کانگریس کے فرہاد سوری کو ملے ہیں۔ مارواہ کو 45.44 فیصد، فرہاد سوری کو 8.6 فیصد اور منیش سسودیا کو 44.65 فیصد حاصل ہوئے۔
4- تیمارپور:
بی جے پی کے سوریہ پرکاش ترپاٹھی نے عآپ کے سریندر پال سنگھ کو 1168 ووٹوں کے فرق سے ہرایا۔ کانگریس امیدوار کو یہاں 8361 ووٹ ملے ہیں۔ بی جے پی کو 46.03 فیصد، عآپ کو 45.07 فیصد اور کانگریس کو 6.88 فیصد ووٹ ملے۔
5- راجند نگر:
بی جے پی کے امنگ بجاج نے عآپ کے درگیش پاٹھک کو 1231 ووٹوں سے ہرایا، جب کہ کانگریس امیدوار کو 4051 ووٹ ملے ہیں۔ ووٹ شیئر کی بات کی جائے تو بی جے پی کو 48.01 فیصد، عآپ کو 46.74 فیصد اور کانگریس کو 4.13 فیصد ووٹ حاصل ہوئے۔
6- مہرولی:
عام آدمی پارٹی کے امیدوار مہیندر چودھری بی جے پی کے گجیندر سنگھ یادو سے صرف 1782 ووٹ سے ہارے ہیں۔ کانگریس امیدوار کو اس اسمبلی حلقہ میں 9731 ووٹ ملے۔ اس اسمبلی حلقہ میں بی جے پی کو 41.67 فیصد ووٹ، عآپ کو 40.13 فیصد ووٹ اور کانگریس کو 8.05 فیصد ووٹ ملے۔
7- مالویہ نگر:
اس سیٹ پر ہار اور جیت کے درمیان 2131 ووٹوں کا فرق رہا۔ یہاں بی جے پی کے ستیش اپادھیائے نے سابق وزیر اور عآپ لیڈر سومناتھ بھارتی کو ہرایا۔ جتنے ووٹوں سے بھارتی کو شکست ہوئی ہے، اس سے زیادہ ووٹ (6770 ووٹ) کانگریس کے جتیندر کمار کوچر نے حاصل کیے۔ اگر ووٹ شیئر کی بات کی جائے تو بی جے پی کا 46.53 فیصد، عآپ کا 44.02 اور کانگریس کا 7.96 فیصد رہا۔
8- گریٹر کیلاش:
اس سیٹ سے عام آدمی پارٹی کے وزیر سوربھ بھاردواج صرف 3188 ووٹوں کے فرق سے ہار گئے۔ انہیں بی جے پی کی شکھا رائے نے شکست دی ہے۔ کانگریس کے گَروت سِنگھوی کو 6711 ووٹ ملے ہیں۔ یہاں کانگریس کو 6.46 فیصد، بی جے پی کو 47.74 فیصد اور عام آدمی پارٹی کو 44.67 فیصد ووٹ ملے ہیں۔
9- نئی دہلی:
عام آدمی پارٹی کے کنویز اروند کیجریوال نئی دہلی سیٹ پر 4089 ووٹوں کے فرق سے بی جے پی کے پرویش شرما سے ہار گئے۔ تیسرے نمبر پر رہے کانگریس امیدوار سندیپ دکشت کو 4568 ووٹ ملے۔ کیجریوال کو 42.18 فیصد، پرویش ورما کو 48.82 فیصد اور سندیپ دکشت کو 7.41 فیصد ووٹ حاصل ہوئے۔