رعیتو بھروسہ کے تحت کسانوں کو فی الفور امداد فراہم کی جائے
سرپنچوں کے زیر التواءبلوں کی ادائیگی پر زور‘مسائل کی عدم یکسوئی پر احتجاج کا انتباہ : کے کویتا
حیدرآباد: رکن قانون ساز کونسل بی آرایس کلواکنٹلہ کویتا نے رعیتو بھروسہ فنڈس کی اجرائی میں تاخیر پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا اور ریاستی حکومت پر تنقید کی۔انہوںنے کانگریس حکومت سے پرزورمطالبہ کیاکہ وہ تمام کسانوں کو رعیتو بھروسہ فنڈس ایک ساتھ جاری کرے۔
علاوہ ازیں سرپنچوں کے زیر التواءبلوں کی ادائیگی بھی فی الفور عمل میں لائی جائے۔سابق سرپنچوں کی کثیر تعداد نے آج کے کویتا سے ان کی رہائش گاہ پہنچ کر ملاقات کی۔اس موقع پر سابق سرپنچوں نے دیہی علاقوں میں کسانوں کو درپیش مشکلات اور زیر التواءبلوں کی عدم ادائیگی کے باعث ہونے والی پریشانیوں سے کے کویتا کو واقف کروایا۔
سابق سرپنچوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کویتا نے کہاکہ ایسا محسوس ہوتاہے کہ ریاستی حکومت رعیتو بھروسہ اسکیم پرعمل آوری کےلئے سنجیدہ نہیں ہے۔انہوںنے کہاکہ بی آرایس سربراہ وسابق چیف منسٹر کے چندرشیکھر راﺅ کے دورحکومت میں رعیتو بندھو کے تحت براہ راست رقم کسانوں کے بینک کھاتوں میں منتقل کی جاتی تھی۔تاہم ریونت ریڈی حکومت کسانوں کوبرائے نام رقم قسطوں میں جاری کررہی ہے
۔جس کی وجہ سے کسان شدید مشکلات کا شکار ہیں۔کویتا نے استفسار کیاکہ جب کسان فصلوں کی کاشت کرچکے ہیں پھر بھی مکمل امداد کی عدم اجرائی کیا معنی رکھتی ہے۔انہوںنے رعیتو بھروسہ کے تحت مالی امداد کی اجرائی میں تاخیر کو کسانوں کے ساتھ دھوکہ اور فریب قراردیا۔کویتا نے انتباہ دیاکہ اگر حکومت کسانوں کے ساتھ اسی طرح ناانصافی جاری رکھتی ہے تو ریاست بھر میں بڑے پیمانے پر صدائے احتجاج بلند کیا جائے گا
۔کے کویتا نے سرپنچوں کے زیر التواءبلوں کے تعلق سے کہاکہ سرپنچوں کی میعاد ختم ہوکر ایک سال کا عرصہ گزرچکا ہے تاہم حکومت نے تاحال بقاےہ جات کی ادائیگی عمل میںنہیں لائی ہے۔ اس سے کانگریس حکومت کی بے حسی اور نااہلی کا پتہ چلتاہے۔
کویتا نے اظہار تاسف کرتے ہوئے کہاکہ جو سرپنچ عوامی خدمت میں ہمیشہ پیش پیش رہے آج وہ مالی بحران کے باعث خودکشی جیسے انتہائی اقدام پر مجبور ہورہے ہیں۔رکن قانون ساز کونسل بی آرایس نے حکومت سے پرزورمطالبہ کیاکہ وہ سرپنچوں کے بقاےہ جات کی فی الفور اجرائی کو یقینی بنائے۔