مہر نیوز کے مطابق، قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے فاکس نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ قطر، تہران کے جوہری پروگرام سے متعلق بحران کے حل کے لیے امریکہ اور ایران کے درمیان ثالث کے طور پر کام کرنے کے لئے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کوشش ثالثی اور مذاکرات کے ذریعے ہوگی، ہم پہلے ٹرمپ حکومت کے دوران بھی ایران کے ساتھ معاہدے کے سلسلے میں کام کر رہے تھے۔”
ماجد الانصاری نے مزید کہا کہ قطر دوبارہ یہ کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور ہمیں امید ہے کہ ہم اس بار بھی مثبت پیش رفت کے لیے اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔”
اس سے قبل ٹرمپ نے ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ بحال کرنے کے لیے ایک یادداشت پر دستخط کیے تھے جس میں ایرانی تیل کی برآمدات کو کم کرنے کے مقصد سے واشنگٹن کی کوششوں کو تیز کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
تاہم ٹرمپ نے ایرانی صدر مسعود پیزشکیان کے ساتھ ملاقات کو مسترد نہیں کیا۔
دوسری طرف ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ تہران کے جوہری ہتھیار تیار کرنے کے بارے میں ٹرمپ کے خدشات بے بنیاد ہیں کیونکہ ایران عدم پھیلاؤ کے معاہدے (این پی ٹی) پر سختی سے پابند ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تہران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی یہ کوشش بھی پچھلی کوششوں کی طرح ناکام ہوگی۔