ڈونالڈ ٹرمپ کی حلف برداری تقریب میں کئی سابق صدور اور سپریم کورٹ کے جج، ٹرمپ کی پوری کابینہ، ان کے کنبہ کے ساتھ ساتھ کئی ممالک کے سربراہان بھی موجود رہے۔
ڈونالڈ ٹرمپ نے 20 جنوری کو ایک بار پھر امریکہ کے صدر عہدہ کا حلف لیا۔ اس طرح وہ دوسری مرتبہ امریکہ کے صدر بن گئے ہیں۔ آج انھوں نے امریکہ کے 47ویں صدر کی شکل میں حلف برداری کی۔ ان کے ساتھ ساتھ ریپبلکن لیڈر جے ڈی وینس نے بھی امریکہ کے نائب صدر عہدہ کا حلف لے لیا۔ پہلے جے ڈی وینس نے ہی حلف برداری کی، اور پھر اس کے فوراً بعد ڈونالڈ ٹرمپ نے عہدہ اور رازداری کا حلف اٹھایا۔ اس کے فوراً بعد انھیں توپوں کی سلامی بھی دی گئی۔
ڈونالڈ ٹرمپ نے نومبر 2024 میں ہوئے صدارتی انتخاب میں جیت حاصل کی تھی، لیکن حلف برداری کے لیے 20 جنوری کی تاریخ مقرر کی گئی تھی۔ آج جب وہ حلف لے رہے تھے تو اس تقریب میں کئی سابق صدور اور سپریم کورٹ کے جج، ٹرمپ کی پوری کابینہ، ان کے کنبہ کے ساتھ ساتھ کئی ممالک کے سربراہان اور کئی ٹیک کمپنیوں کے مالکان بھی موجود رہے۔
میڈیا میں آ رہی خبروں کے مطابق ٹرمپ کی حلف برداری تقریب میں سابق امریکی صدر جارج بش، سابق خاتون اول لارا بش، سابق صدر براک اوباما، مارک زکربرگ، جیف بیجوس، سندر پچائی، ایلن مسک، اٹلی کی وزیر اعظم جارجیا میلونی، ہندوستانی وزیر خارجہ ایس جئے شنکر، وویک راماسوامی، سوسی وِلس، اوپن اے آئی کے چیف ایگزیکٹیو افسر سیم آلٹ مین، باکسر جیک پال، پہلوان لوگن پال وغیرہ نے شرکت کی۔
اس سے قبل کارگزار صدر جو بائڈن اور جِل بائڈن نے چائے کے لیے وہائٹ ہاؤس میں ڈونالڈ ٹرمپ اور میلانیا ٹرمپ کا استقبال کیا تھا۔ اب جبکہ ڈونالڈ ٹرمپ نے حلف اٹھا لیا ہے، تو اپنی دوسری مدت کار میں وہ جلد ہی کچھ بڑے فیصلے لینے والے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وہ امریکی اداروں کو نئی شکل دینے والے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کچھ لوگ ٹرمپ کی نئی مدت کار کو لے کر پُرجوش دکھائی دے رہے ہیں۔ ٹرمپ نے کچھ بڑے وعدے بھی پہلے ہی کر رکھے ہیں، جس کی وجہ سے لوگوں کو ان سے امیدیں بڑھ گئی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔