جامعہ ملیہ اسلامیہ کا 104 وان یوم تاسیس۔ زیر اہتمام جامعہ المنائی اسوسی ایشن ریاض

ریاض ۔ کے این واصف

تعلیمی ادارون کی تعداد میں اضافہ ساتھ ان کے معیار پر توجہ دینا اہم و ناگزیر ہے۔ طلباء کو بین الاقوامی سطح کی مسابقت کے لئے تیار کیا جانا چاہئیے۔ یہ بات احمد انتابلی وائس پریسیڈنٹ السیف کانٹراکٹنگ کمپنی نے کہی۔ وہ جامعہ ملیہ اسلامیہ المنائی ایسوسی ایشن، ریاض کے زیر اہتمام منعقد جامعہ کے یوم تاسیس تقریب سے مخاطب تھے۔ انھون نے المنائی اسوسی ایشن کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ یہ شاندار تقریب جامعہ سے ان کے تعلق خاطر کو ظاہر کرتاہے۔ ابتداء میں ثاقب نے مہمان کا تعارف پیش کیا۔

 

تقریب کا آغاز شبیر احمد ندوی کی قراءت کلام پاک سے ہو۔ تقریب کی نظامت معروف شاعر عبدالرحمان عمری نے برموقع اور برجستہ اشعار کے ساتھ دلچسپ انداز مین کی۔ اپنے ابتدائی کلمات کے بعد عمری نے جامعہ کا تفصیلی تعارف بھی پیش کیا۔ جس کے بعد اسکولی طلباء و طالبات نے پراثر انداز میں جامعہ کا ترانہ پیش کیا۔ صدر المنائی اسوسی ایشن انجینئر سید غفران احمد نے اپنے خیرمقدمی کلمات میں کہا کہ یہ تقریب صرف جامعہ کی یوم تاسیس ہی کی نہین بلکہ جامعہ کے فارغین کے اتحاد اور جامعہ سے ان کی محبت کا اظہار بھی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ اسوسی ایشن جامعہ کے مستحق کو 1/2 ملین اسکالر شپ دیتی ہے۔

 

مہمان خصوصی پروفیسر فرخان قمر سابق DMS جامعہ و سابق وائس چانسلر راجستھان و ہماچل یونیورسی نے کہا جامعہ ملیہ اسلامیہ ملک کی دیگر جامعات سے ایک الگ مقام رکھتی ہے۔ کیونکہ وہ ایک صدی سے جامعہ اپنے قیام کے مقصد کو قائم رکھے ہوئے ہے۔ انھون نے جامعہ کی تاریخ اور اس کے قیام کے مقصد پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ جنرل سکریٹری اسوسی ایشن آف انڈین یونیورسٹیز پروفیسر فرخان نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان ملک کی آبادی مین 15 فیصد ہیں مگر لیکن تعلیم کے میدان مین ان کی وہ تعداد نہیں اس کی ایک وجہ معاشی پسماندگی ہے مگر مسلمانوں میں تعلیمی بیداری پیدا کرنے اور تعلیمی ادارے قائم کی کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔ آخر مین انھوں نے سابق طلباء کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ آپ سے جامعہ کی پہچان ہے اور آپ کی ترقی جامعہ کی ترقی ہے۔

 

دنیش سیتھیا، فرسٹ سکریٹری سفارت خانہ ہند ریاض نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ کے سپوت ہر میدان مین خدمات انجام دے رہے ہین۔ نیز جامعہ سے فارغ ہوئے برسون گزرنے کے بعد بھی اپنی درس گاہ محبت باقی ہے۔ ڈاکٹر محمد ارشد خاں پرنسپل جامعہ سینئر سکنڈری اسکول نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے اسکول کی لڑکیون کے لئے ہاسٹل کی تعمیر کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے بلڈنگ کی تعمیر کے لیے فنڈز اکھٹا کرنے کی خواہش کی۔

 

جامعہ ملیہ المنائی اسوسی ایشن ریاض کے سابق صدر غزال مہدی نے محفل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علم وعمل جامعہ کا چولی دامن کا ساتھ ہے جبکہ تعلیم و تربیت جامعہ کا مقصد۔ غزال مہدی جو طویل عرصہ ریاض میں خدمات انجام دینے کے بعد وطن لوٹے نے وہاں اپنی سماجی خدمات کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔ اس موقع پر مہمان خصوصی اور مہمانان عزازی کے ہاتھون اسپانسرز ، سابق طلباء اور بہی خواہون کو ستائشی مومنٹوز پیش کئے گئے۔

 

اس شاندار تقریب میں ریاض کی مختلف سماجی تنظیمون کے اراکین، جامعہ کے سابق طلباء و طالبات کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ ہند و سعودی کے قومی ترانوں کے ساتھ تقریب کا اختتام عمل میں آیا۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *