شادی کے لئے ایک مسلمان، ہندو بن گیا

بستی(یوپی): ایک 34 سالہ مسلمان یہاں اپنی گرل فرینڈ سے شادی کے لئے جس کے ساتھ اس کا 10 سال سے افیر تھا‘ ہندو بن گیا۔ اس نے اپنا نام صدام سے بدل کر شیوشنکر رکھ لیا۔ پولیس نے پیر کے دن یہ بات بتائی۔

اسٹیشن ہاؤز آفیسر(ایس ایچ او) کوتوالی پولیس اسٹیشن دیویندر سنگھ نے بتایا کہ 3 دن قبل ہندو عورت نے صدام اور اس کے ارکان خاندان کے خلاف عصمت ریزی‘ اسقاط ِ حمل کے لئے مجبور کرنے‘ شادی کے بہانہ عصمت ریزی اور اسے جان سے مارنے کی دھمکی دینے کا کیس درج کرایا تھا لیکن اب دونوں نے اپنی مرضی سے شادی کرلی ہے۔

پولیس کے بموجب نگر بازار کے رہنے والے صدام حسین کا اسی گاؤں کی رہنے والی تقریباً 30 سالہ عورت سے تقریباً 10 برس سے لو افیر تھا۔ دونوں کا مذہب مختلف ہونے کی وجہ سے شادی ممکن نہیں تھی۔

عورت نے کئی مرتبہ شادی کے لئے دباؤ ڈالا لیکن صدام کے گھر والے اسے قبول کرنے کو تیار نہیں تھے۔ عورت نے 3 دن قبل سپرنٹنڈنٹ پولیس بستی کو درخواست دی۔ ایس پی کے حکم پر پولیس نے صدام اور اس کے گھر والوں کے خلاف کیس درج کرلیا۔

اتوار کی رات صدام اور عورت نے سٹی مارکٹ کے مندر میں ہندو رسوم و رواج کے مطابق شادی کرلی۔ صدام نے اپنا نام بدل کر شیوشنکر سونی رکھ لیا۔ دونوں نے مندر کے 7 پھیرے لگائے اور مل جل کر رہنے کا عہد کیا۔ دونوں نے پولیس سے کہا کہ انہوں نے یہ فیصلہ اپنی مرضی سے کیا ہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *