حکومتیں گرانے کا ٹھیکہ لینے والوں نے ریاست میں سیاسی بحران پیدا کیا ہے:ڈگ وجئے

[]

بھوپال: سینئر کانگریس قائد ڈگ وجئے سنگھ نے بظاہر بی جے پی کو نشانہئ تنقید بناتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ہماچل پردیش میں جو ان کی پارٹی کے زیراقتدار ہے، سیاسی بحران ان افراد نے پیدا کیا ہے جنہوں نے حکومتوں کو گرانے کا ٹھیکہ لے رکھا ہے۔

مدھیہ پردیش کے مورینہ میں جمعہ کی رات نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہماچل میں مناسب وقت پر کانگریس کے باغیوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ ہماچل پردیش میں کانگریس کے 6 ارکانِ اسمبلی نے جاریہ ہفتہ راجیہ سبھا انتخابات میں بی جے پی امیدوار ہرش مہاجن کو ووٹ دیتے ہوئے یہ بحران پیدا کیا۔ اس ریاست کی واحد راجیہ سبھا نشست سے بی جے پی امیدوار کو کامیابی حاصل ہوئی۔

ہماچل پردیش اسمبلی اسپیکر کلدیپ سنگھ پٹھانیہ نے جمعرات کے روز اِن 6 کانگریس ارکانِ اسمبلی کو اسمبلی میں ریاستی بجٹ پر ووٹنگ کرنے کے سلسلہ میں جاری کی گئی پارٹی وہپس کی مبینہ خلاف ورزی پر نااہل قرار دے دیا۔ یہ دریافت کرنے پر کہ کانگریس ہماچل پردیش میں باغیوں کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کررہی ہے، ڈگ وجئے سنگھ نے صرف اتنا کہا مناسب وقت پر ایسا ہوگا۔

ہماچل پردیش کانگریس صدر پرتیبھا سنگھ نے جمعہ کے روز کہا کہ اگر ارکانِ اسمبلی کی شکایات کی بروقت یکسوئی کی جاتی تو اس سیاسی بحران کو ٹالا جاسکتا تھا۔

پرتیبھا سنگھ کے بیان کے بارے میں دریافت کرنے پر ڈگ وجئے سنگھ نے کہا یہ ان ہی سازشیوں کی حرکتیں ہیں جنہوں نے حکومتیں گرانے کا ٹھیکہ لے رکھا ہے، لیکن حکومت ہنوز محفوظ ہے۔ کانگریس کے رکن راجیہ سبھا چنبل علاقہ کے مورینہ میں راہول گاندھی کی زیرقیادت ”بھارت جوڑو نیائے یاترا“ کا استقبال کرنے کے لیے پہنچے ہیں۔

ڈگ وجئے سنگھ نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ کانگریس نے (گزشتہ اسمبلی انتخابات میں) چنبل علاقہ میں سب سے زیادہ نشستیں حاصل کی ہیں۔ 1996ء سے مورینہ لوک سبھا نشست پر کانگریس کی شکست کی وجوہات کے بارے میں دریافت کرنے پر انھوں نے کہا کہ پارٹی آنے والے انتخابات میں اس نشست کو جیتنے کی کوشش کرے گی۔

آنے والے لوک سبھا انتخابات کے لیے امیدواروں کے انتخاب کے بارے میں ڈگ وجئے سنگھ نے کہا کہ پارٹی کی سنٹرل الیکشن کمیٹی اس ضمن میں فیصلہ کرے گی۔ اسکریننگ کمیٹی کی میٹنگ پہلے ہی منعقد کی جاچکی ہے اور اب سی ای سی فیصلہ لے گی۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *