[]
مہر نیوز کے رپورٹر کے مطابق ایران کے صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے تہران کے آزادی اسکوائر میں انقلاب اسلامی کی 45ویں سالگرہ کی مناسبت سے مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی انقلاب مجاہدین، شہداء کی قربانیوں اور ایرانی قوم کی مزاحمت کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی قوم مشکلات پر قابو پانے میں کامیاب رہی۔ قوم نے سازش، بغاوت، علیحدگی پسندی، مسلط کردہ جنگ، قتل و غارت اور بدامنی جیسے دشمن کے منصوبوں کو مزاحمت کے ذریعے ناکام بنا دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج خطے میں مشاہدہ کر رہے ہیں کہ ایران کا اسلامی انقلاب آگے بڑھ رہا ہے اور کسی رکاوٹ کو تسلیم نہیں کرتا۔ دشمن نے ایرانی قوم کو روکنے کے لیے مختلف فوجی، اقتصادی، میڈیا اور نفسیاتی جنگیں مسلط کیں اور حال ہی میں ایک ہائبرڈ جنگ شروع کی، لیکن ایرانی قوم ان تمام میدانوں میں فتح یاب ہو کر دشمن کو مایوس کرنے میں کامیاب رہی۔
صدر مملکت نے واضح کیا کہ دنیا کی تمام اقوام اس بات کی گواہ ہیں کہ 11 فروری اسلامی انقلاب کو یاد کرنے یا صرف ماضی کی تاریخ کا اظہار نہیں ہے، بلکہ یہ ایک بیانیہ ہے جو اسلامی انقلاب کے حال اور مستقبل کا تعین کرے گا۔
اسلامی انقلاب کا پیغام آزادی، مزاحمت اور دشمنوں کے مقابلے میں کھڑا ہونا ہے
صدر رئیسی نے کہا کہ اسلامی انقلاب کا پیغام اعلیٰ، تبدیلی لانے والا اور موثر خطاب ہے جو آزادی، مزاحمت اور دشمنوں کے سامنے ڈٹ جانے کا پیغام ہے۔ ہماری قوم نے ذلت کے بجائے وقار کو مقدم رکھا اور غیروں پر ہمہ گیر انحصار کے بجائے آزادی کا انتخاب کیا اور ملک میں آزادی اور اسلامی جمہوریہ کا نعرہ لگایا۔
اسلامی جمہوریہ ایران دنیا کا سب سے آزاد ملک ہے
آیت اللہ رئیسی نے کہا: آج دنیا کا سب سے زیادہ خود مختار ملک اسلامی جمہوریہ ایران ہے جو مشرق و مغرب کا محتاج نہیں ہے اور یہ خود فیصلے کرتا ہے اور خود اقدام کرتا ہے۔ نہ مشرق اور نہ مغرب کے پیغام نے عوام کی توجہ اپنی طرف مبذول کی ہے اور اب بھی ایسا ہی ہے اور ہم مشرق و مغرب یا کسی طاقتور ملک سے حکم نہیں لیتے اور ہم خود آزاد ارادے اور اختیار کے مالک ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران میں آزادی کی ضمانت ہے
انہوں نے مزید کہا کہ وہ دن گئے جب غیر ملکی ہمارے لیے فیصلے کیا کرتے تھے۔ آج اسلامی جمہوریہ ایران میں فکر، قلم اور اظہار رائے کی آزادی کی ضمانت دی گئی ہے۔ وہ دن گئے جب لوگوں کو ایک اعلان کے لیے اذیتیں دی جاتی تھیں۔ آج ملکی میڈیا، اخبارات اور سوشل میڈیا کو دیکھیں جہاں بھرپور تنقید کی جاتی ہے۔ یہ آزادی اسلامی انقلاب کی بدولت ہے۔ اور یہ آزادی حقیقی ہے۔
ملک کے تمام ادارے عوامی رائے پر قائم اور پابند ہیں
صدر رئیسی نے کہا کہ جمہوریہ ہونے کا دعویٰ کرنے والوں کے برعکس ہمارے ملک میں عوام کے ووٹ کا احترام کیا جاتا ہے اور ملک کے تمام ادارے عوامی رائے کی بنیاد پر قائم ہیں اور ہر سال انتخابات ہوتے ہیں اور تمام اداروں کی تشکیل کے لیے عوام سے رائے لی جاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جمہوریت کا دعویٰ کرنے والے اپنے عوام کے ووٹ کا احترام نہیں کرتے لیکن اسلامی جمہوریہ ایران عوام کے ووٹوں پر انحصار کرتا ہے۔ جیسا کہ امام راحل نے فرمایا کہ یہ قوم کے ووٹ کا پیمانہ ہے۔ عوام کی موجودگی اور شرکت کے بغیر ملک میں کچھ نہیں ہو سکتا۔ جہاں لوگوں نے ساتھ دیا، ہم کامیاب ہوئے۔ اس وقت بھی ملک کی ترقی کا دارومدار عوام کی موجودگی اور شرکت پر ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران دہشت گردی کے خلاف جنگ کا علمبردار ہے
صدر رئیسی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران دہشت گردی کے خلاف جنگ کا علمبردار ہے۔ غزہ اور فلسطین میں آج جو کچھ ہو رہا ہے وہ ہر ایک کے لیے امریکہ اور صیہونی حکومت کی اصلیت جاننے کے لیے کافی ہے۔ غزہ کے شہریوں پر پانی، ادویات اور بنیادی ضروریات تک بند ہیں اور یہ انسانیت کے خلاف جرم ہے اور ان مجرموں کی حامی امریکی حکومت اور بعض مغربی ممالک ہیں۔
غزہ کے عوام پر بمباری جلد از جلد بند کی جائے
انہوں نے کہا کہ غزہ کے عوام پر بمباری جلد از جلد بند ہونی چاہیے۔ سب کو معلوم ہو نا چاہئے کہ صیہونی حکومت ختم ہو رہی ہے اور اس رجیم کی موت آ چکی ہے۔ مغرب والوں نے بہت کوشش کی کہ ہم جنگ، پابندیوں اور اقتصادی ناکہ بندی کے ذریعے فلسطین کا دفاع کرنے سے باز رہیں اور انہوں نے ہمیں بار بار فلسطین کا دفاع کرنے سے باز رہنے کا پیغام دیا، لیکن اسلامی جمہوریہ اور ہمارے رہبر نے درست کہا کہ فلسطین عالم اسلام کا اولین مسئلہ ہے اور قدس کو آزاد ہونا چاہیے۔
ہماری تجویز یہ ہے کہ صیہونی حکومت کو اقوام متحدہ سے نکال دیا جائے
صدر رئیسی نے کہا کہ دشمن عوام کو مایوس کرنا چاہتا ہے لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارے پاس بہت زیادہ صلاحیت ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارے ملک میں سیاسی آزادی کے ساتھ ساتھ اقتصادی آزادی بھی ممکن ہے۔ حکومت عوام کی طرف دیکھتی ہے اور سمجھتی ہے کہ عوام کی شراکت سے مسائل حل کیے جا سکتے ہیں۔ امید افزائی بہت ضروری ہے۔ پوری دنیا کے مستضعفین کے دلوں میں امید پیدا کرنا ضروری ہے۔ اسی عمل کی بدولت فلسطین انسانیت اور دنیا کا ترجیحی مسئلہ بن چکا ہے۔ لہذا صیہونی حکومت کے ساتھ تمام اقتصادی تعلقات اور لین دین کو منقطع کر دینا چاہیے۔
ابراہیم رئیسی نے زور دے کر کہا کہ ہماری تجویز یہ ہے کہ صیہونی حکومت کو اقوام متحدہ سے نکال دیا جائے کیونکہ اس رجیم نے بہت سی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کی خلاف ورزی کی ہے۔
انہوں نے 11 فروری کو عظیم الشان مارچ کے انعقاد پر عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مجھے امید ہے کہ وطن عزیز کے لئے آپ کی دعائیں قبول ہوں گی اور صیہونی رجیم جلد نیست و نابود ہوگی اور جلد ہی ہم فلسطین کی فتح کا جشن منائیں گے۔ ان شاء اللہ