[]
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کے روز تلنگانہ کی حکمراں جماعت بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کی اُس عرضی پر غور کرنے سے انکار کردیا جس میں بی آر ایس نے عدالت عظمی سے پارٹی کے انتخابی نشان ”کا ر“ سے مشابہ نشانات جاری نہ کرنے کی الیکشن کمیشن کو ہدایت دینے کی التجا کی تھی۔
جسٹس ابھئے ایس اوکا اور جسٹس پنکج متل پر مشتمل بنچ نے بی آ رایس کے وکیل کی جانب سے داخل کردہ دلائل سے اتفاق نہیں کیا۔ سینئر ایڈوکیٹ مکل روہتگی اور مینا کشی آرورہ، بی آر ایس کی جانب سے سپریم کورٹ میں پیش ہوئے اور الیکشن کمیشن کی جانب سے 25ستمبر کو جاری کردہ اعلامیہ کو منسوخ کرنے کی التجا کی ۔
جس میں الیکشن کمیشن نے انتخابی نشانات کی فہرست میں روڈ رولر، چپاتی رولر جیسے نشانات کو شامل کیا ہے جو بی آر ایس کے انتخابی نشان کار سے مماثل دکھائی دے رہے ہیں۔
یہ دو نشانات بالترتیب یوگا تلسی پارٹی اور الائنس ڈیمو کرٹیک ریفارمس پارٹی کو الاٹ کئے گئے ہیں۔ سراون کمار کرانم ایڈوکیٹ جو یوگا تلسی پارٹی کی جانب سے عدالت عظمی میں پیش ہوئے، نے یہ کہتے ہوئے بی آر ایس کی درخواست کی مخالفت کی کہ ہر الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر پارٹیوں کے انتخابی نشان کے ساتھ امیدواروں کی تصویر بھی رہتی ہے اس لئے یہ درخواست بے بنیاد ہے۔
بنچ نے پوچھا کہ کیا آپ کا یہ خیال ہے کہ رائے دہندے، ان انتخابی نشانات کے درمیان فرق کو نہیں سمجھ پائیں گے؟ بنچ نے کمار کے نوٹ پر غور کیا۔کمار نے کہا کہ قبل از یں بی آر ایس، دہلی ہائی کورٹ سے رجوع ہوئی تھی جہاں ہائی کورٹ نے اس درخواست پر غور کرنے سے انکار کردیا تھا جس کے بعد بی آر ایس سپریم کورٹ سے رجوع ہوئی ہے۔
ملک کی سب سے بڑی عدالت نے بھی بی آر ایس کی عرضی پر غور کرنے سے انکار کردیا اور کہا کہ وہ اپنی عرضی واپس لے لے۔ دریں اثنا اس بنچ نے تلنگانہ ہائی کورٹ کے فیصلہ کے خلاف بی آ رایس کی علیحدہ درخواست پر سماعت کرنے سے انکار کردیا۔
بی آر ایس کے جنرل سکریٹری ایس بھرت کمار نے انتخابی نشانات کی فہرست سے بی آر ایس کے نشان ”کار“ سے مشابہ نشانات جیسے روڈ رولر، چپاتی رولر کو خارج کرنے کی ہدایات دینے کی خواہش کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔
الیکشن کمیشن کو مدعی علیہ نمبر ایک بنایا گیا جس نے کار کے نشان کے مماثل دکھائی دینے والے نشانات کی فہرست کو جاری کیا تھا اس سلسلہ میں اعلامیہ کی اجرائی بھی عمل میں آئی تھی۔ تاہم سپریم کورٹ نے بی آر ایس کی درخواست پر سماعت کرنے سے انکار کردیا۔