دہرہ دون: پشکر سنگھ دھامی کابینہ نے پیر کے دن ریاستی سکریٹریٹ میں میٹنگ میں یکساں سیول کوڈ(یو سی سی) مینول کو منظوری دے دی۔ اسے لاگو کرنے کی تاریخ کا اعلان عنقریب ہوگا۔ کابینہ نے یو سی سی لاگو کرنے کے لئے حال میں تیار کردہ رولس میں جزوی ترمیم کے بعد مینول کو منظوری دے دی۔
ترمیمی رولس کا محکمہ قانون نے جائزہ لیا۔ میٹنگ کے بعد میڈیا سے بات چیت میں چیف منسٹر دھامی نے زور دے کر کہا کہ ان کی حکومت اپنا انتخابی وعدہ پورا رکرنے کی پابند ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 2022 کے الیکشن کے دوران اتراکھنڈ کی جنتا سے وعدہ کیا تھا کہ ہماری حکومت بنتے ہی یو سی سی لاگو کردیا جائے گا۔ ہم یہ قانون لے آئے۔ مسودہ کمیٹی نے اسے ڈرافٹ کیا۔
اسے منظور کرلیا گیا۔ صدرجمہوریہ کی منظوری ملنے کے بعد یہ قانون بن گیا۔ عہدیداروں کی ٹریننگ بھی لگ بھگ مکمل ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ اتراکھنڈ میں ملک میں یو سی سی لاگو کرنے والی پہلی ریاست بننا اہمیت کا حامل ہے۔ ہم نے آج مکمل تجزیہ کیا۔
اسے لاگو کرنے کی تاریخ کا اعلان عنقریب ہوجائے گا۔ یکساں سیول کوڈ شادی‘ طلاق‘ ورثہ‘ گود لینا اور نان و نفقہ جیسے معاملوں میں تمام مذہبی برادریوں کے لئے یکساں لیگل فریم ورک بنے گا۔ اس قانون کے دائرہ سے قبائلیوں کو باہر رکھا گیا ہے۔
اس قانون کی رو سے حلالہ‘ عدت اور طلاق ممنوع قرارپائیں گے جو کہ مسلم پرسنل لا کا حصہ ہیں۔ یکساں سیول کوڈ کی 392 دفعات ہیں جو 7 شیڈول کے تحت ہیں۔ 4 جلدوں میں 750 صفحات کا تفصیلی ڈرافٹ موجود ہے۔ اسے جون 2022 میں بنی 5 رکنی ماہرین کمیٹی نے تیار کیا۔ کمیٹی کی سربراہ ریٹائرڈ جسٹس رنجنا پرکاش دیسائی تھیں۔ کمیٹی نے 2 فروری 2024 کو ریاستی حکومت کو مسودہ قانون سونپ دیا تھا۔