[]
حیدرآباد: وزیر اعظم نریندر مودی پر جنہوں نے بی آر ایس حکومت کے خلاف سخت ریمارکس کئے تھے۔ جوابی وار کرتے ہوئے تلنگانہ کے وزیر بلدی نظم ونسق وشہری ترقیات کے ٹی آر نے ہفتہ کے روز کہا کہ وزیر اعظم نے20 ہزار کروڑ مالیتی لوکو موٹیو فیاکٹری کو ہتھیاکر اسے گجرات میں قائم کرنے اور قاضی پیٹ میں 520 کروڑ مالیتی ویاگن فیاکٹری قائم کرتے ہوئے تلنگانہ عوام کی توہین کی ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے تبصرہ جس میں مودی نے کہا تھا کہ ریاست میں اساتذہ کی کئی ہزار جائیدادیں مخلوعہ ہیں، کاتذکرہ کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ مودی کا یہ ریمارک”ہانڈی کی جانب سے کیتلی کو کالی قرار دینے“ کے مماثل ہے۔
مودی کی حکومت مرکزی محکموں میں مخلوعہ 16 لاکھ جائیدادوں پر تقررات نہیں کررہی ہے حتیٰ کہ یہ حکومت، مستقل طور پر عوامی شعبہ کے اداروں کی جائیدادوں کی بھی خانگیانے کی کوشش کررہی ہے۔ تلنگانہ کی یونیورسٹیوں میں مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کا مشورہ دینے سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی کو ملک بھر کی تمام سنٹرل یونیورسٹیوں میں مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کرنا چاہئے۔
کے ٹی آر نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو سب سے پہلے اُس مسئلہ پر وضاحت کرنا چاہئے کہ ریاستی گورنر نے آخر کیوں اسمبلی میں منظورہ بل کو منظوری نہیں دی جبکہ بی آر ایس حکومت نے یونیورسٹیوں میں تقررات کے لئے ایک بل کو اسمبلی میں منظور کرایا تھا۔
اس کی منظوری کیلئے راج بھون روانہ کیا تھا مگر گورنر نے اس کی منظوری نہیں دی۔ کے ٹی آر نے کہا کہ مودی نے بیارام اسٹیل پلانٹ کے بارے میں لب کشائی نہیں کی جبکہ اے پی تنظیم جدید ایکٹ میں بیارام میں اسٹیل پلانٹ کے قیام کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس پلانٹ کے قیام سے 15ہزار مقامی افراد کو روزگار کے مواقع حاصل ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے مزید الزام عائد کیا کہ تلنگانہ کا دورہ کرنا اور بی آر ایس حکومت کو تنقید کا نشانہ بنانے کو مودی نے اپنی عادت بنالی ہے۔ مودی ہمیشہ، تلنگانہ سے خالی ہاتھ روانہ ہونے سے قبل جھوٹ بکتے ہیں اور لکچر دیتے ہیں۔ بی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی آر نے کہا کہ وزیر اعظم نے تلنگانہ حکومت کے اسکولی تعلیمی نظام پر اظہار خیال کیا ہے۔
مودی کو یہ معلوم ہونا چاہئے کہ بی آر ایس حکومت، ہر ایک طالب علم پر سالانہ 1.25 لاکھ روپے خرچ کررہی ہے جس کا مقصد طلبہ ک و معیاری تعلیم فراہم کرنا ہے اس طرح کی مساعی ہندوستان کی کسی دوسری ریاست میں دکھائی نہیں دے گی۔
کے ٹی آر نے کہا کہ مرکز کے تلنگانہ کے ساتھ سوتیلا سلوک اور لاپرواہی کو عوام اچھی طرح دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے بی جے پی کو انتباہ دیا اور کہا کہ مناسب وقت پر بھگوا پارٹی کو سبق سکھایا جائے گا۔