[]
نئی دہلی: ہندوستان نے آج کینیڈا کے ہائی کمشنر کو طلب کرکے کینیڈا کے سینئر سفارتکار کو پانچ دنوں کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا۔
ہندوستان نے کینیڈا کے وزیر اعظم کے بیان کو مضحکہ خیز اور ملکی سیاست سے تحریک یافتہ قرار دیتے ہوئے ان کی تردید کی ہے اور الزام لگایا ہے کہ کناڈا کے سفارتکار ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہے ہیں اور ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔
ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان اس پیشرفت سے دونوں ممالک کے تعلقات میں تلخی آئی ہے۔ وزارت خارجہ نے یہاں جاری بیان میں کہا، “ہندوستان میں کینیڈا کے ہائی کمشنر کو آج طلب کیا گیا اور انہیں ہندوستان میں مقیم سینئر کینیڈائی سفارت کار کو ملک بدر کرنے کے حکومت ہند کے فیصلے سے آگاہ کیا گیا۔ متعلقہ سفارتکار کو اگلے پانچ دنوں کے اندر ہندوستان چھوڑنے کو کہا گیا ہے۔”
وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ فیصلہ ہمارے اندرونی معاملات میں کناڈائی سفارت کاروں کی مداخلت اور ملک مخالف سرگرمیوں میں ان کے ملوث ہونے پر حکومت ہند کی بڑھتی ہوئی تشویش کو ظاہر کرتا ہے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق جس سفارت کار کو ملک بدر کیا گیا ہے، وہ کینیڈا کے ہائی کمیشن میں کینیڈین انٹیلی جنس سروس کے اسٹیشن چیف اولیور سلویسٹر ہیں۔
اس سے کچھ دیر قبل وزارت خارجہ نے کینیڈائی وزیر اعظم کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ “ہم نے کناڈا کے وزیر اعظم کی جانب سے پارلیمنٹ میں دیے گئے بیان اور ان کے وزیر خارجہ کے بیان کو دیکھا ہے اور انہیں مسترد کرتے ہیں۔
کناڈا میں تشدد کی کسی بھی کارروائی میں ہندوستانی حکومت کے ملوث ہونے کے الزامات مضحکہ خیز اور سیاسی تحریک یافتہ ہیں۔
وزارت خارجہ کے مطابق کناڈا کے وزیر اعظم نے یہ الزامات ہندوستانی وزیر اعظم سے اپنی گفتگو میں لگائے تھے جنہیں یکسر مسترد کر دیا گیا تھا اور ان سے کہا گیا تھا کہ وہ کناڈا میں موجود ہندوستان مخالف عناصر کے خلاف سخت کارروائی کریں۔
کناڈا کے معروف چینل سی بی سی نیوز کی رپورٹ کے مطابق خالصتان ٹائیگر فورس کے سربراہ ہردیپ سنگھ نجار کو کناڈا میں گولی مار کر ہلاک کیے جانے کے معاملے میں ٹروڈو نے ہندوستانی حکومت کے ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے۔
ہندوستان کو مطلوب ہردیپ سنگھ نجار کو 18 جون کو کناڈا کے صوبے برٹش کولمبیا کے شہر سرے میں ایک گرودوارے کے باہر پارکنگ ایریا میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اسے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے مفرور قرار دیا تھا۔
مسٹر ٹروڈو نے کناڈا کی پارلیمنٹ کو بتایا کہ سیکورٹی ایجنسیاں ہندوستانی سرکاری ایجنٹوں اور کناڈائی شہری ہردیپ سنگھ نجار کے قتل کے درمیان ممکنہ تعلق کے معتبر الزامات کی گہرائی سے تحقیقات کر رہی ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ کناڈا میں شہری کے قتل میں غیر ملکی ہاتھ یا حکومت کا ملوث ہونا ناقابل قبول ہے۔