آذربائیجان کے طیارہ پر روس نے ہی کیا تھا حملہ، پوتن نے اپنی غلطی کے لیے مانگی معافی

روس کے کریملن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پوتن نے اس واقعے پر آذربائیجان کے صدر الہام علیوف سے معافی مانگی ہے۔ انہوں نے اسے ’روسی فضائی حدود میں پیش آنے والا ایک بدقسمت واقعہ‘ قرار دیا۔

<div class="paragraphs"><p>ولادمیر پوتن / تصویر: یو این آئی</p></div><div class="paragraphs"><p>ولادمیر پوتن / تصویر: یو این آئی</p></div>

ولادمیر پوتن / تصویر: یو این آئی

user

روسی صدر ولادمیر پوتن نے آذربائیجان کے صدر سے گزشتہ دنوں پیش آئے اس طیارہ حادثہ پر معافی مانگ لی ہے، جس میں تقریباً 38 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔ روسی صدر کے معافی نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ طیارہ کسی پرندہ سے ٹکر کا نہیں بلکہ روسی حملہ کا شکار ہوا تھا۔ واضح ہو کہ بدھ (25 دسمبر 2024) کو قزاقستان کے شہر اکتاؤ کے پاس آذربائیجان کا طیارہ خوفناک حادثہ کا شکار ہوا تھا۔ یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب طیارہ نے جنوبی روس سے اپنی سمت تبدیل کی تھی۔ یہاں روس کو یوکرینی ڈرونز کے حملے کی اطلاع ملی تھی۔ پھر روسی میزائل ڈیفنس سسٹم نے طیارے کو اپنے میزائل کا نشانہ بنا لیا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ غلطی سے آذربائیجان کے طیارہ کو ہدف بنایا گیا جس سے کئی جانیں تلف ہو گئیں۔

روس کے کریملن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پوتن نے اس واقعے پر آذربائیجان کے صدر الہام علیوف سے معافی مانگی ہے۔ انہوں نے اسے ’روسی فضائی حدود میں پیش آنے والا ایک بدقسمت واقعہ‘ قرار دیا۔ ساتھ ہی پوتن نے حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ سے گہری تعزیت کا اظہار کیا۔ کریملن کے مطابق اُس وقت گروزنی میں یوکرین کے ڈرون حملے ہو رہے تھے جس کی وجہ سے روس کا فضائی دفاعی نظام فعال کیا گیا تھا۔ حالانکہ آذربائیجان کے افسران نے ابتدائی تحقیق کے دوران ہی کہا تھا کہ طیارہ پر کسی بیرونی تکنیک کی مداخلت ہوئی تھی جس کی وجہ سے طیارہ نے اپنا کنٹرول کھو دیا تھا۔ ساتھ ہی تحقیق میں اس بات کا بھی انکشاف ہوا تھا کہ طیارہ کے پنکھوں میں گولی کے نشان بھی تھے۔

قابل ذکر ہے کہ طیارہ حادثہ پر امریکی افسران نے اپنی تحقیق میں بھی اس خدشے کا اظہار کیا تھا کہ روسی فضائی دفاعی نظام نے ہی طیارہ کو مار گرایا تھا۔ وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے ترجمان جان کِربی نے کہا کہ ’’ابتدائی تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اس طیارے کو روسی فضائی دفاعی نظام نے ہی مار گرایا ہے۔‘‘ حالانکہ انہوں نے اس بارے میں مزید تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اس حادثے کی تحقیق جاری رہے گی۔ واضح ہو کہ حادثے کے بعد روس کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ابتدائی تحقیقات کے دوران دعویٰ کیا تھا کہ طیارہ پرندے کے ٹکرانے کی وجہ سے حادثے کا شکار ہو گیا تھا، لیکن ماہرین نے اس دعوے کو اُسی وقت خارج کر دیا تھا۔ اب روسی صدر نے بھی غلطی کا اعتراف کر لیا ہے اور اس واقعہ کے لیے معافی بھی مانگ لی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *